الطاف حسین نے پاکستان کے ساتھ وہ کیا جو پوری کانگرسی ا ور بی جے پی کی قیادت نہیں کر سکی ، اسرائیلی لابی بھی نہیںکرسکی، پاکستان سے نفرت کرنے والوں کی تعداد کم نہیںمگر الطاف حسین سب پر بازی لے گئے، ان سے کیسے نمٹا جائے، یہ ٹیڑھی کھیر والا مسئلہ ہے، اس وقت وہ برطانوی شہری ہیں اور ان کے خلاف کوئی بھی کاروائی صرف وہاں کی حکومت کر سکتی ہےا ور صاف ظاہر ہے کہ یہ حکومت نہ ان پر منی لانڈرنگ کے کیس کو آگے بڑھا رہی ہے، نہ قتل کیس کو کسی طرف لگانے کے موڈ مین ہے، ہمارے وزیرداخلہ ریکارڈ درست رکھنے کے لئے لاکھ کہتے رہیں کہ الطاف حسین کے خلاف شواہد برطانیہ کے حوالے کر دیئے گئے مگر نظاہر ان پر کسی کاروائی کی امید نہیں اور ادھر عالم یہ ہے کہ کراچی ا ور حیدرآباد مٰں ان کے پروردہ لوگ کروڑوںمٰں ہیں، ان کا ایک پیر وکارجیل میں بیٹھا کراچی کا میئر منتخب پو چکا ہے، ایک ٹی وی اینکر اپنے ادارے کی وجہ سے دوہری طاقت کا مالک ہے. الطاف کا زور توڑنے کے لئے پچھلے تین عشروںمیںکئی فوجی اآپریشن کئے گئے، اببھی کئی ماہ سے رینکرز بیٹھی ہوئی ہے مگر حالات سدھرنے کے بجائے بگاڑ کا شکار ہیں، کسی بھی ملک کے پاس فوج سے بڑی طاقت نہیں ہوتی، الطاف کے لوگ فوج کے سامنے بھی جھکنے کو تیار نہیں. توپھر کیا ہو سکتا ہے، صرف اظہار تشویش اور ا س سے زیادہ کچھ نہیں.