قصور میں درندگی کا سانحہ رونما شہر کے لوگ باہر نکل اے. پولیس نے دو آدمی پھڑکا دیے . اس سانحہ کا نوٹس چیف جسٹس آف پاکستان نے لیا اور حکم جاری کیا کہ ان کو چوبیس گھنٹے کے اندر رپورٹ پیش کی جاے. اسی طرح کا حکم لاہور ہای کورٹ کے چیف جسٹس نے بھی جاری کیا .چیف جسٹس پنجاب بھی پیچھے نہیں رہے . ان کے وزیر قانون نے بھی چرہائ کی. چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری داخلہ پنجاب نے بھی حکم جاری کیے. ایٰ جی پولیس بھی حرکت میں اےٰ . دوسری طرف بد نصیف بچی کے باپ نے آرمی چیف سے بھی انصاف مانگ لیا .ان تمام احکامات کی زمہ داری اس اکیلے تھانیدار پر عائد ہوتی ہے. اب وہ رپورٹین لکھ لکھ کر بھیجے یا پھر مجرم کو پکڑے . ابھی تک یہ دو نوں کام نھیں ہوے کیوکہ حکم چلانے والے درجنوں اور عمل کروانے والا صرف ایک تھانیدار.