لاہور..ملت آن لائن..پنجاب حکومت نے جماعت الدعوہ کے کے امیر حافظ محمد سعید اور دیگر پانچ رہننمائوں کو نظر بند کر دیا ہے، واضح رہے کہ چند روز پیشتر حافظ سعید نے میڈیا سے بریفنگ میں کہا تھا کہ وہ 26 جنوری سے پانچ فروری تک عشرہ کشمیر منائیگے اور پورا سال کشمیر کے نام کرتے ہیں، اس اعلان کے چند روز بعد ان کے خلاف کاروائی کی گئی ہے اور اب یہ سوال اٹھتا ہے کہ اب کون ہو گا جو پانچ فروری کو یوم یک جہتی کشمیر جوش وخروش سے منائے گا
ادھر سری نگر میں کشمیر کی آزادی کا مطالبہ کرنے والے حریت رہنمائوں کو نظر بند کیا جا چکا یے، وادی میں بھارتی فوج نے جبر و ستم کی انتہا کر دی ہے اور سینکڑوںنوجوان کشمیریوں کو پیلٹ گنوں سے اندھا کر کے رکھ دیا ہے
کشمیر کے مسئلے پر پاکستان اور بھارت اچانک متفق دکھائی دیتے ہیں کہ دونوںملکوںنے آزادای کشمیر کے حامیوں کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی ہے.
یہ ایک بہانہ ہے کہ جماعت الدعوہ ممبئی حملوں میں ملوث تھی، اس کا مقدمہ کئی برسوں تک چلتا رہا مگر کوئی ثبوت پیش نہ کئے جاسکے، تب بھی حافظ سعید کو نظر بند کیا گیا تھا ورا سی نظر بندی میں ان کی والدہ وفات پا گئی تھیں.
پاکستان میں پیپلز پارٹی کئی بار یہ مطالبہ دہرا چکی ہے کہ کالعدم تنظیموں پر پابندی لگائی جائے، پیپلز پارٹی نہ ںجانتی کہ ملک میں تو نیپ پر بھی پابندی ہے اور یہ اے این پی کے نام سے کام کری ہے، پیپلز پارٹی یہ بھی جانتی ہے کہ مہاجر قومی موومنٹ پر پابندی ہے مگر یہ اب بھی متحدہ قومی موومنٹ کے نام سے کام کر رہی ہے، خود پنجاب حکومت پر الزام ہے کہ یہ اپنی انتخابی مہم میں کالعدم جماعتوں کے انتہا پسند رہنمائوں کو استعمال کرتی ہے مگر ،ملسم لیگ ن کہتی ہے کہ ان لوگوں کا و وٹ ہے،.ا سلئے ہم تو ان کو ووٹ کے حصول کے لئے استعمال کرتے ہیں.
قائد اعظم نے کشمیر کو شہہ رگ قرار دیا تھا ، آج حافظ سعید جیسے جو لوگ قائد اعظم کےا س قول کو دہراےتے ہیں وہ گردن زدنی ٹھہرے ہیں