ملت اداریہ… کوئٹہ کمیشن رپورٹ منظر عام آنے پر تھرتھلی مچ گئی. کہا جانے لگا کہ ناقص کارکردگی اور انسانی جانوںکی حفاظت میںغفلت کے باعث وزارت داخلہ کو کٹہرے میںلایا جانا چاہیے. اسی طرحوزیر داخلہ چودھری نثار علی خان پر یہ دبائو ڈالا گیا کہ انہیںاستعفی دے دینا چاہیے تاہم چودھری نثار نے گیند وزیراعظم کے کورٹ میںپھینکتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تو استعفی دینے کو تیار تھے لیکن وزیراعظم نہیںمانے. دیکھا جائے تو یہ رپورٹ انتہائی چشم کشا ہے. اس پر وزیرداخلہ کو خود غور کرنا چاہیے تھا کہ ان کی ذمہ داری کیا تھی اور کیا انہوںنے اسے نبھانے کی کوئی سنجیدہ کوشش کی. پچھلے دنوں چیئرمین پی آئی اے نے طیارے حادثے کے بعد استعفی دینے کی اچھی روایت قائم کی. اس طرح ذمہ داروںکو یہ پیغام جاتا ہے کہ اگر وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے تب ہی اپنی سیٹ پر قائم رہ سکتے ہیں. وزیراعظم کو اس بارے ملکی مفاد میںفیصلہ کرنا ہو گا اور امن و امان پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیںکرنا ہو گا.