اداریہ… کشمیر میں اڑی حملے کو بنیاد بنا کر بھارت پاکستان کے خلاف جنگ کی فضا بنانے پر تلا ہے. کنٹرول لائن پر دس ہزار مزید فوجی دستے تعینات کر دئیے ہیں. بھارتی وزیراعظم نے اپنے ایئر چیفس سے بھی اہم ملاقاتیں کی ہیں. مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر و تشدد کا سلسلہ بدستور جاری ہے. کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کی بجائے بھارت بلوچستان میں شورش کا نام نہاد پراپیگنڈا کر کے دنیا کی نظریں کشمیر ایشو سے ہٹانا چاہتا ہے. وزیراعظم نواز شریف نے جنرل اسمبلی میں جب سے کشمیر کا مقدمہ رکھا ہے بھارت کے سینے پر سانپ لوٹ رہے ہیں. حقیقت یہ ہے کہ پاک بھارت تنائو کی سب سے بڑی وجہ کشمیر ہے. بھارت کشمیریوںکو حق خود ارادیت دینے کی بجائے ان پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے اور پاکستان کو جنگ کی دھمکیاںدے رہا ہے. آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ فوج اور قوم کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کو تیار ہے. بھارت کو اس سلسلے میںکوئی غلط فہمی نہیںہونی چاہیے. فوج اور سول حکومت ایک پیج پر ہیں اور وطن کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو منہ توڑ جواب دینے کو تیار ہیں.