افغانستان کی جنگ اور نائن الیون سے ہمارا کوئی تعلق نہیں تھا: مشیر قومی سلامتی
اسلام آباد:(ملت آن لائن) مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ کا کہنا ہے کہ افغانستان کی جنگ اور نائن الیون سے ہمارا کوئی تعلق نہیں تھا۔ افغانستان میں جنگ سے نقصان ہمیں اٹھانا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے مدرسہ ریفارمز کی تقریب سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ریفارمز کی ضرورت ہر جگہ ہے۔ ایسا کام نہیں کرنا چاہتے جس سے میرٹ متاثر ہو۔ انہوں نے کہا کہ مدرسہ کے طلبا کو مساوی مواقع دینے کی ضرورت ہے۔ اسکول، کالج اور یونیورسٹیز میں بھی اصلاحات ہونی چاہیئے۔ ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا کہ 5 سے 16 سال کے بچوں کی تعلیم ریاست کی ذمہ داری ہے۔ وفاقی اور صوبائی وزارتیں اس معاملے پر کام کریں گی۔ مشیر قومی سلامتی نے مزید کہا کہ افغانستان کی جنگ اور نائن الیون سے ہمارا کوئی تعلق نہیں تھا۔ افغانستان میں جنگ سے نقصان ہمیں اٹھانا پڑا۔ افغانستان میں امن کے قیام کے لیے مل کر کوششیں کرنا ہوں گی۔
…………………………….
اس خبر کو بھی پڑھیے…آج ہر جگہ پر میرا ہی مقدمہ چل رہا ہے، نواز شریف
اسلام آباد:(ملت آن لائن) سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ ساری عدالتوں میں صرف ان ہی کے خلاف مقدمے چل رہے ہیں۔ نیب ریفرنسز کے سلسلے میں احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ ہو، ہائی کورٹ ہو یا کوئی اور عدالت، ہر جگہ میرا ہی مقدمہ چل رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے خلاف کیسز کیوں چل رہے ہیں، وجہ سب کے سامنے ہے۔
اس موقع پر سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کے سلسلے میں دائر کیے گئے ضمنی ریفرنس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے 28 جولائی 2017کے فیصلے کی روشنی میں کوئی نیا اثاثہ سامنے آنے کی صورت میں ہی ضمنی ریفرنس دائر ہوسکتا تھا۔
ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کے ضمنی ریفرنس پر نواز شریف کے وکیل کا اعتراض
وکیل امجد پرویز کا کہنا تھا کہ اس نام نہاد ضمنی ریفرنس میں کوئی نیا اثاثہ سامنے نہیں آیا اور نہ ہی باہمی قانونی معاونت کے تحت نیب کوئی جواز سامنے لاسکا ہے۔ مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ ضمنی ریفرنس دائر کرکے استغاثہ یہ بات مان رہا ہے کہ پہلا ریفرنس کمزور تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عبوری ریفرنس میں مریم نواز پر بینیفشل اونر ہونے کا الزام تھا، جو ضمنی ریفرنس میں نہیں ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ نئے ضمنی ریفرنس میں کاغذات بھی سارے پرانے ہیں، اس میں کوئی قابلِ ذکر شہادت شامل نہیں ہے۔
کیس کا پس منظر
سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق تھے۔ نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا۔
ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس: نواز شریف سمیت 5 ملزمان کےخلاف ضمنی ریفرنس دائر
دوسری جانب العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ بعدازاں رواں ماہ 22 جنوری کو نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف سمیت ان کے خاندان کے 5 افراد کے خلاف احتساب عدالت میں ایون فیلڈ پراپرٹیز کے سلسلے میں ایک ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا۔ نیب کی جانب سے دائر کیے گئے ضمنی ریفرنس میں استغاثہ کے 7 نئے گواہان شامل کیے گئے ہیں، جن میں سے 2 گواہوں کا تعلق برطانیہ سے ہے۔