اسلام آباد :(اے پی پی) تارکین وطن کے حقوق کے تحفظ کیلئے ضروری ہے کہ انہیں بنیادی انسانی حقوق سمیت ضروری علم فراہم کیا جائے جس میں کم اجرت پر کام، پاسپورٹوں کو ضبط کرنا، غیر معیاری کام کاج کے حالات سے آگاہی ضروری ہے۔ وزارت اوورسیز پاکستانی و ترقی انسانی وسائل نے آئی ایل او اور یورپی یونین کی معاونت سے ’’مائیگرنٹ ریسورس سینٹر‘‘ (ایم آر سی) قائم کیا ہے جو تارکین وطن اور ان کے اہلخانہ کو معاون خدمات فراہم کر رہا ہے۔ منگل کو یہاں ملک کے پہلے مائیگرنٹ ریسورس سنٹر کا افتتاح کیا گیا جس کے قیام کا مقصد تارکین وطن کو بروقت اور صحیح انفارمیشن فراہم کرنا ہے۔ سنٹر کا افتتاح وزارت اوورسیز پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کے سیکرٹری خضر حیات خان نے کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت بیرون ملک جانے والے تارکین وطن کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد صرف زیادہ تعداد میں لوگوں کو بیرون ملک بھیجنا ہی نہیں ہے بلکہ ان کو مکمل سہولیات اور تحفظ دینا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محنت کشوں کے بیرون ملک بھجوانے کے نظام اور پالیسی فریم ورک کو بہتر بنانا حکومت کی اولیں ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے یورپی یونین، آئی ایل او اور آئی سی ایم پی ڈی کے تعاون کو سراہتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔ جوائنٹ سیکرٹری امیگریشن منظور احمد کیانی نے اپنی پریذنٹیشن میں بتایا کہ 1971ء سے اب تک تقریباً 9 ملین پاکستانی بیرون ملک روزگار کیلئے جا چکے ہیں، کم ہنرمند افراد اور معلومات کی کمی کے باعث انہیں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایم آر سی بنانے کا مقصد بیرون ملک جانے والے افراد کو معلومات کی فراہمی، قانونی تحفظ اور مشکلات کے حل کا شعور اجاگر کرنا ہے تاکہ صحیح راہ اختیار کرکے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور ان کے اہخانہ کو سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ وزارت سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کے 2015ء میں وفاقی دارالحکومت میں آئی ایل او اور یورپی یونین کے تعاون سے مائیگرنٹ ریسوس سنٹر قائم کیا تھا جو تارکین وطن کو تحفظ دینے کیلئے کام کر رہی ہے۔