اسلام آباد (ملت + اے پی پی) امریکا میں مقیم پاکستانیوں کی عالمی فلاحی تنظیم ’’ہیلپنگ ہینڈ‘‘ نے پاکستان میں مختلف نوعیت کی ہنگامی صورتحال میں امدادی سرگرمیوں اور صحت و تعلیم سمیت متنوع شعبہ جات میں ترقیاتی منصوبوں پر مبنی اپنی سالانہ رپورٹ 2015ء جاری کر دی ہے۔ ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ کے کنٹری ڈائریکٹر فضل الرحمان کی طرف سے جاری سالانہ رپورٹ کے مطابق تنظیم 11 سال سے پاکستان کے چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے 35 اضلاع میں ضرورت مند اور بے سہارا افراد کو متنوع خدمات فراہم کر رہی ہے جبکہ اس کی فلاحی سرگرمیوں کا دائرہ کار دنیا کے 18 ممالک پر محیط ہے۔ ہیلپنگ ہینڈ طویل عرصے سے جن پروگراموں پر کام کر رہی ہے، ان میں یتیم بچوں کا پروگرام، معذور افراد کی جامع بحالی، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، ایمرجنسی ریلیف، ان کائنڈ ڈونیشن، تعلیمی معاونت، معذور بچوں کی جامع بحالی، اسکلز ڈویلپمنٹ ہیلتھ کیئر پروگرام کے علاوہ بلاسود قرضوں اور مالی معاونت کی فراہمی سے متعلق ’’ایثار سپورٹ پروگرام‘‘ بھی شامل ہیں۔ ’’ایثار سپورٹ پروگرام‘‘ سے 25 ہزار سے زائد افراد مستفید ہو چکے ہیں۔ یہی پروگرام ضرورت مند افراد کو 20 اضلاع میں 65 کروڑ 80 لاکھ روپے سے زائد کی رقوم فراہم کر چکا ہے۔ ایثار سپورٹ پروگرام ’’وزیراعظم پاکستان کی بلا سود قرض سکیم‘‘ کو چار اضلاع میں عملی جامہ پہنا رہا ہے۔ یتیم بچوں کا پروگرام خدمت اور خیر کے اس جذبے کا ایک تسلسل ہے۔ اس پروگرام کے زیر انتظام 8 ہزار یتیم بچوں کی کفالت کی ذمہ داری ہیلپنگ ہینڈ سرانجام دے رہی ہے۔ ان کائنڈ گفٹس پروگرام کے زیر اہتمام فلاحی اور بلا معاوضہ سہولیات فراہم کرنے والے نجی و سرکاری ہسپتالوں کو طبی آلات اور سپلائز فراہم کی جاتی ہیں۔ اس شعبے کے زیر انتظام گزشتہ چھ برسوں میں 123 سرکاری و نجی ہسپتالوں کو چار ارب 90 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے 268 کنٹینرز پر مشتمل میڈیکل آلات اورسپلائز فراہم کی جا چکی ہیں۔ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے پروگرام کے ذریعے پاکستان کے 39 اضلاع میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے شروع کر رکھے ہیں جن سے آٹھ لاکھ کے قریب افراد مستفید ہو چکے ہیں۔ خواتین کی بہتری اور خوشحالی کے لئے اسکلز ڈویلپمنٹ سینٹرز بنائے گئے ہیں جن سے 19 ہزار سے زائد خواتین کورسز مکمل کر چکی ہیں۔ صحت کے شعبے کے تحت ہیلتھ سینٹر قائم کئے گئے ہیں جن سے 11 لاکھ افراد مستفید ہو چکے ہیں۔ اسی شعبے کے تحت 19 ایمبولینسوں کے ذریعے سروسز کی سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق معذور افراد کی جامع بحالی کے لئے مانسہرہ اور چکوال میں دو ہسپتالوں کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔ مانسہرہ میں 15 کروڑ روپے لاگت سے انسٹیٹیوٹ آف ری ہیبلی ٹیشن کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔ یہ انسٹیٹیوٹ جہاں معذور افراد کی بحالی کے لئے قابل قدر خدمات فراہم کر رہا ہے، وہیں معذوری سے نمٹنے کے لئے ڈاکٹر بھی تیار کر رہا ہے۔ ہیلپنگ ہینڈ نے معذور بچوں کی جامع بحالی کا پروگرام بھی شروع کر رکھا ہے۔ اس پروگرام کے تحت چار اضلاع میں 800 معذور بچوں کی جامع بحالی کے لئے کام کیا جا رہا ہے۔