انکشافات

میرِ صحافت….میر خلیل الرحمن..قسط 4…ضیا شاہد

  • جھے شام کو اسلام آباد جانا تھا۔ اگلے روز جنگ پنڈی کے دفتر میں جو مری روڈ کے شروع میں واقع ہے میں نے میگزین ایڈیشن دیکھا جس کی کاپی لاہور سے آتی تھی تو یہ ساری خرافات اس میں موجود تھیں اور حسن رضوی صاحب نے ایک نقطہ بھی نہیں کاٹا تھا دوسرے دن […]

  • میرِ صحافت….میر خلیل الرحمن …دوسری قسط…ضیا شاہد

    گزرتے ہوئے وقت کے ساتھ ساتھ نوائے وقت کو نوری نستعلیق خریدنا پڑی پھر جن لوگوں نے لائینو ٹائپ سے نجات حاصل کرنے کیلئے ان کی سیل توڑی اس کا سہرا ایک چھوٹے سے ادارے کا مپسی کے سر جاتا ہے اس کے حروف تین کالمی سرخی سے آگے بڑھتے تو پھٹ جاتے تھے۔ تاہم […]

  • نورجہاں‘ خالد حسن کی نظر میں (2)…ضیا شاہد

    خالد حسن نے لکھا ہے کہ میں نے نورجہاں کے بارے میں بہت سی باتیں سنی اچھی بھی اور بری بھی لیکن میں ان کی گلوکاری کا اس قدر معترف ہوں کہ بہت سے دوسرے لوگوں کی طرح مجھے اس کے سکینڈلز سے کوئی دلچسپی نہیں۔ میں نے گلوکارہ نورجہاں کو ساری عمر پسند کیا […]

  • نورجہاں‘ خالد حسن کی نظر میں (1) …ضیا شاہد

    قارئین! میں نے ملکہ ترنم نورجہاں کے بارے میں گزشتہ اقساط میں معروف صحافی خالد حسن کا ذکر کیا ہے جو پاکستان ٹائمز میں چیف رپورٹر تھے بعدازاں بھٹو صاحب کے پریس سیکرٹری بنے آخر میں واشنگٹن میں اے پی پی کے بیورو چیف بن کر چلے گئے علاوہ ازیں امریکہ میں قیام کے دوران […]

  • کچھ ذکر کے ایچ خورشید کا ..قسط8….ضیا شاہد

    کے ایچ خورشید کی کتاب ”میموریز آف جناح“ پہلے پہل آکسفورڈ یونیورسٹی پریس نے چھاپی البتہ اس کا دوسرا ایڈیشن سنگ میل پبلیکیشنز نے 2001ءمیں شائع کیا۔ یہ کتاب اردو سے ترجمہ کی گئی اور مترجم کا نام تھا خالد حسن جن کے بارے میں ہم نے پہلے بتایا ہے کہ واشنگٹن میں قیام کے […]

  • کچھ ذکر کے ایچ خورشید کا قسط 7….ضیا شاہد

    قائد کے مخالف انہیں ضدی قرار دیتے اور ہندو لیڈر انہیں ہٹ دھرم کہتے۔ یہ قائد کی عظمت کا اعتراف تھا۔ ایک مرتبہ قائد فرانس جا رہے تھے وہ جوان تھے اوران کی طبیعت میں مزاح کا پہلو زندہ و تابندہ تھا۔ ساحل فرانس پر اترنے کے بعد انہیں کسٹم کی چوکی پر روک لیا […]