منتخب کردہ کالم

سرخیاں ‘ متن اور ’’تسطیر‘‘ سے مزید انتخاب….ظفر اقبال

  • سُرخیاں‘ متن‘ فیصل ہاشمی اور سیّدہ سیفو

    سرخیاں ‘ متن اور ’’تسطیر‘‘ سے مزید انتخاب….ظفر اقبال تاریخ اور عوام کے فیصلے کبھی غلط نہیں ہوتے:آصف علی زرداری سابق صدر اور پا کستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ”تاریخ اور عوام کے فیصلے کبھی غلط نہیں ہوتے‘ لیکن شاید اس بار غلط ہوں‘‘ کیونکہ کوئی […]

  • اوکھے سوکھے یہ مہینہ گزارنا پڑے گا!….ایاز امیر

    اوکھے سوکھے یہ مہینہ گزارنا پڑے گا!….ایاز امیر اَ ب تو بوریت انتہا کو پہنچتی جا رہی ہے۔ سیاست ہے کہ بے مزہ پکوان؟ ڈھونڈنے سے بھی دلچسپی کی چیز نہیں ملتی۔ وہی اُمیدوار اور اُن کے ٹکٹوں کا ہنگامہ۔ یہ مرحلہ طے ہو بھی جائے گا تو آگے الیکشن مہم میں کون سے کرشمات […]

  • منہ پھیر کے گزرنے کا وقت نہیں

    ممکنہ امن یا جنگ؟….نذیر ناجی

    ممکنہ امن یا جنگ؟….نذیر ناجی 24جون کو میں نے سپر پاورز کے درمیان‘ جنوبی ایشیا میں رونما ہونے والی انتہائی اہم تبدیلیوں پرایک تجزیاتی مضمون پیش کیا تھا۔چند ہفتے قبل شمالی کوریا کے صدر اور موجودہ امریکی صدر ٹرمپ کے مابین اچانک ایک ہنگامہ خیز ملاقات کی خبر شائع ہوئی۔اسرائیل کے جبری دارالحکومت یروشلم پر […]

  • افلاس ہی افلاس

    اللہ اللہ ایسی بے نیازی…ہارون الرشید

    اللہ اللہ ایسی بے نیازی…ہارون الرشید اللہ اللہ ایسی احتیاط اور اللہ اللہ ایسی بے نیازی۔ کون کہتا ہے کہ شریف خاندان میں مغل خاندان کے تیور پائے جاتے ہیں؟ اگر یہ ایک ذمہ دار اخبار نویس کی لکھی ہوئی کہانی نہ ہوتی‘ تو یقین ہی نہ آتا۔ کیا یہ ممکن ہے کہ ملک کی […]

  • برطانیہ کی سردی اور ایمان کی حرارت… (قسط دوم)….نسیم احمد باجوہ

    برطانیہ کی سردی اور ایمان کی حرارت… (قسط دوم)….نسیم احمد باجوہ آج کا کالم اخباری زبان میں گزشتہ سے پیوستہ ہے‘ مگر اسے شروع کرنے سے پہلے میں دو قلمی دوستوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں؛ اپنے ساتھی کالم نگار خالد مسعود خان کا اور ریاض اختر صاحب کا۔ اوّل الذکر نے مجھے بتایا […]

  • جاوید ہاشمی کی انتخابی سیاست سے رخصتی…..خالد مسعود خان

    جاوید ہاشمی کی انتخابی سیاست سے رخصتی…..خالد مسعود خان الیکشن میں صرف ایک مہینہ باقی رہ گیا ہے اور ابھی تک ٹکٹوں کا فیصلہ مکمل نہیں ہونے پا رہا۔ ملتان کے حلقہ این اے154 پر سب سے زیادہ فساد مچا ہوا ہے۔ اس حلقہ سے حاجی سکندر حیات بوسن ‘جو 31مئی 2018ء تک ‘یعنی سابقہ […]