منتخب کردہ کالم

انڈیا کی نہیں،اپنی فکرکیجیے: ایاز میر

  • کیا ہمیں اس سے کوئی سروکار ہونا چاہیے کہ نریندر مودی ایک انتہا پسند ہندو ہیںاور وہ انڈیا کو ایک ہندو ریاست میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں؟ ہم خود ایک انتہا پسند مسلم ریاست ہیں۔ آپ ذرا لفظ ”سیکولر‘‘ منہ سے نکال کر دیکھیں، یا یہ کہیں کہ مذہب اور سیاست دو الگ چیزیں ہیں […]

  • گھیرا ڈالنے کا فن (آخر کیو) رئوف کلاسرا

    سوموار کو ایک قریبی اور بے تکلف دوست نے شام کو ایک کیفے پر کافی پر بلا لیا۔ اتوار کو رات گئے لیہ سے ایک دفعہ پھر دس گھنٹے کا طویل اور تکلیف دہ سفر کے بعد اسلام آباد پہنچا تھا ۔ تھکاوٹ تھی لیکن دوست کو انکار نہ کرسکا۔ ان سے ملنے کی ایک […]

  • وہ بھی کیا دن تھے! (جمال گفت) حسنین جمال

    اگر کہا جائے کہ زندگی کی بہترین یادیں شیئر کریں تو ایک عام انسان کیا کرے گا؟ وہ آنکھیں بند کرے گا اور سب سے پہلے اسے وہ گھر یاد آئے گا جہاں اس نے ماں باپ کی انگلی پکڑ کر چلنا سیکھا۔ وہ دن یاد آئیں گے جب وہ ادھر سے ادھر آزاد بھاگتا […]

  • ’’چالیس چراغ عشق کے‘‘ (تکبیر مسلسل) خورشید ندیم

    بہت دنوں سے اِس ناول کی گرفت میں ہوں۔ترک ناول نگارایلف شفق نے ایک پامال مو ضوع کو جس عصری شعور کے ساتھ بیان کیا ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ وقت ہے جو فرسودہ ہوجاتا ہے ۔جو خیال یا جذبہ،زندگی پر اس طرح اثر انداز ہو کہ اس کا رخ بدل دے،وہ […]

  • قومی سلامتی اور پانی (مکتوب دہلی) افتخار گیلانی

    پاکستان اور بھارت کے مابین سیاسی مکالمہ تعطل کا شکار سہی، مگر پانی کے مسائل پر سندھ طاس مشترکہ کمیشن کی لاہور میں میٹنگ ایک خوش آئند قدم ہے۔ پچھلے سال ستمبر میں بھارت نے اوڑی کے فوجی کیمپ پر حملے کے بعد پانی کی تقسیم کے معاملے پر خاصا جارحانہ رویہ اختیار کیا تھا۔ […]

  • ہمارے رشتے…(3) (دال دلیا) ظفر اقبال

    خالہ یہ ماں کی بہن ہوتی ہے اور باپ کی سالی‘ جسے آدھی گھر والی بھی کہا جاتا ہے اور جسے شیر کی خالہ بھی کہا جاتا ہے۔ ویسے خالہ پر کچھ لکھنا خالہ جی کا گھر نہیں ہے۔ پنجابی میں اسے ماسی کہتے ہیں۔ مزید معلومات کے لیے یہ غزل دیکھیے: اک دن کر […]