منتخب کردہ کالم

فیصلہ کن سیاسی محاذآرائی کا سال؛ ڈاکٹر منصور نورانی

  • حسرت ان غنچوں پہ ہے جو بن کھلے مرجھا گئے۔ پاکستانی سیاست میں ہر آنے والے نئے سال کو اپنی آرزؤں اور تمناؤں کا مسکن بنانے والوں کے لیے شاید یہ لمحہ کچھ زیادہ دل پذیر نہیں ہو گا کہ 2016ء بھی اپنے اسلام آباد کے ایوانوں میں کوئی تبدیلی لائے بغیر ہی اختتام پذیر […]

  • منٹو، شہیدِ جامِ و سبو؛ زاہدہ حنا

    یوں تو ہمارے یہاں خاکے بہت دنوں سے لکھے جارہے ہیں اور ادب کی نمایاں صنف کی حیثیت رکھتے ہیں۔ کچھ لوگوں نے خاکے نہیں لکھے لیکن دوسروں کے لکھے ہوئے خاکوں کو تلاش کیا اور انھیں مرتب کرکے پڑھنے والوں کے لیے پیش کیا۔ اس میں شاہد احمد دہلوی کا ’’گنجینہ گوہر‘‘ منٹو کا […]

  • مخالفت کا حق؛ ڈاکٹر توصیف احمد خان

    فلسفہ کے استاد پروفیسر ڈاکٹر حسن ظفر عارف حفاظتی نظربندی سے رہا ہوئے تو نفرت آمیز تقریر کرنے والے شخص کی معاونت کے الزام میں گرفتار ہوگئے۔ ڈاکٹر ظفر عارف، سابق طالب علم رہنما مومن خان مومن اور ایک سیاسی کارکن حمیداﷲ کی نظربندی کو تین ماہ سے زائد عرصہ ہوگیا ہے۔ وفاقی حکومت نے […]

  • زرداری کی واپسی؛ اصغر عبداللہ

    آصف علی زرداری نے وطن واپس آ چکے ہیں۔ ڈیڑھ سال پہلے وہ اس وقت بیرون ملک تشریف لے گئے تھے، جب انھوں نے اسٹیبلشمنٹ کومخاطب کرکے اینٹ سے اینٹ بجادینے کی بات کی تھی، اورکہاکہ آپ نے ڈیڑھ سال بعدچلے جاناہے، ہم نے ادھرہی رہنا ہے۔ کہنے والوں نے کہاکہ آصف زرداری نے یہ […]

  • نامناسب؛ ذوالفقار احمد چیمہ

    دسمبر نے ہمیشہ بڑے صدمے دیے ہیں۔ صدموں کے علاوہ قومی منظرنامے پر کچھ ایسی چیزیں دیکھنے کو ملیں جو نامناسب بھی تھیں اور ناپسندیدہ بھی! کوئی سیاستدان ہو ملک کا سربراہ ہو یا فوج کا کمانڈر۔ اس کا طواف کرتے ہوئے یا روضۂ رسولؐ پر حاضری دیتے ہوئے فوٹو بناکر میڈیا میں چھپوانا نامناسب […]

  • ’’میں کھاؤں، تُو نہ کھا!‘‘ ایم ابراہیم خان (کا لم آرائی)

    طمع ہے کہ قدرت کی طرف سے بار بار انتباہ کے باوجود ختم ہونے میں نہیں آتی۔ شدید نوعیت کا عناد ہے کہ کسی صورت دم توڑنے کی طرف مائل ہی نہیں ہوتا۔ عجلت پسندی ہے کہ ہزار خرابیاں پیدا ہونے پر بھی کسی موڑ پر تھکتی ہی نہیں۔ ذہن ہے کہ قدم قدم الجھنے […]