گزشتہ کئی عشروں پر پھیلی ہوئی صحافتی زندگی میں لاتعداد کانفرنسوں، سیمیناروں، جلسوں اور اجتماعات میں شرکت کا موقع ملا، لیکن بلوچستان یونیورسٹی اور ”ڈیووٹ‘‘نامی ایک این جی او کے زیرِ انتظام جو دو روزہ قومی سیمینار کوئٹہ میں منعقد ہوا، وہ اپنی مثال آپ تھا۔ وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری اور کمانڈر سدرن کمان […]
منتخب کردہ کالم
کوئٹہ کے سوالات…از… مجیب الرحمن شامی
-
باقی جو ہیں تیار بیٹھے ہیں…از نذیر ناجی
مجھے نہیں یاد کہ کسی حکومتی یا نجی ادارے کے منتظمین نے‘ اپنے کارکنوں کے ساتھ جھگڑا پیدا کر کے کچھ حاصل کیا ہو۔ نقصان دونوں طرف ہوتا ہے۔ انتظامیہ جو بھی ہو‘ پیشہ ور ماہرین کی یا مالکان کی‘ باہمی تنازعے میں ادارے کا نقصان بہرحال ہوتا ہے۔ اگر نجی ادارے کا مسئلہ ہو‘ […]
-
ہوا ہے کدھر کی از نذیر ناجی
آخر کارچین کی46ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کے زور پر ‘ پاکستان کے وزیرخزانہ آئی ایم ایف سے 50کروڑ ڈالر قرض کی ایک نئی قسط حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ آئی ایم ایف سے معاہدے کے مطابق سرکاری کنٹرول میں چلنے والے 40 سے اوپر اداروں کی نجکاری کر کے‘ جو بھاری سرمایہ جمع ہونا […]
-
بلوچستان میں بہار کے روشن امکانات از ارشادا حمد عارف
یہ 17نومبر 2008ء کا بدقسمت دن تھا جب میں نے والدہ کے کہنے پر اپنے بابا میر غلام رسول حسنی کو فون کیا اور یہ پوچھنا چاہا کہ مغرب کا وقت ہو گیا ہے مگر وہ اب تک گھر کیوں نہیں پہنچے ‘بار بار فون کرنے پر کوئی جواب نہ ملا‘ تھوڑی دیر بعد ماموں […]
-
یوم کشمیر از ہارون الرشید
تاریخ سے جو سبق نہیں سیکھتا، وہ خود تاریخ کا حصہ بن جایا کرتا ہے۔ تازہ خیالی حضور، تازہ خیالی! اس ہمیشہ زندہ رہنے والے شاعر اسداللہ خان غالبؔ نے یہ کہا تھا ؎ ہم موحّد ہیں، ہمارا کیش ہے ترکِ رسوم ملتیں جب مٹ گئیں اجزائے ایماں ہو گئیں وہ قوم اپنی ترجیحات کے […]
-
میاں ظہور الحق کا اسکول از امیر حمزہ
کوئی تین سال قبل سرگودھا کے قریب ایک گائوں میں جلسے سے خطاب کرنا تھا۔ جلسے کا اہتمام میاں ظہور الحق مرحوم کے سکول میں تھا۔ وہاں مجھے لوگوں نے بتلایا کہ میاں صاحب نے اپنے گائوں میں ہائی سکول قائم کر کے اہل علاقہ کے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا شروع […]