خبرنامہ پاکستان

آئین کےآرٹیکل40 کےتحت نوازشریف کاصرف احتساب چاہتےہیں، عمران

تحریک انصاف:(اے پی پی) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نوازشریف کے استعفیٰ سے ایک بارپھرپیچھے ہٹ گئے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل چالیس کے تحت نوازشریف کاصرف احتساب چاہتے ہیں۔ الجزیرہ ٹی وی کو انٹر ویو میں عمران خان نے کہا کہ نوازشریف پر منی لانڈرنگ، اثاثہ جات چھپانے اورٹیکس کی عدم ادائیگی کے الزامات ہیں، نوازشریف پوری کابینہ سمیت پارلیمنٹ کوجواب دہ ہیں ۔ عمران خان نے مارشل لاء اور مٹھائیاں تقسیم کرنے کے بیان سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان کی جمہوریت کیلئے بیس سال تک محنت کی ، ملک میں جب مارشل لاء لگا تو لاہورسے مٹھائیاں ختم ہوگئی تھیں، میرے بیان کا مقصد جمہوریت کی مضبوطی تھا، بیان میں پاکستان اورترقی کے مارشل لاء کا موازنہ کیا تھا. پاکستانی طالبان سے ان کے مبینہ تعلق اور ان کی حمایت کے حوالے سے سوال کے جواب میں تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھاکہ یہ بکواس ہے، اس میں کوئی حقیقت نہیں، میرے گذشتہ 10 سالوں کے بیانات اٹھا کر دیکھے جا سکتے ہیں۔ زیادہ ترلوگ طالبان کے ایشو کو سمجھ نہیں پاتے، طالبان دہشت گرد ہیں، حکومت پاکستان اورطالبان کے درمیان مزاکرات ڈرون حملے نے ختم کرائے۔، عمران خان نے آصف زرداری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری کرپٹ مسلم حکمرانوں کی طرح ہے، جامعہ حقانیہ سے متعلق آصف زرداری کا بیان مغرب کی سپورٹ حاصل کرنے کیلئے تھا، زرداری مغرب کو دکھانا چاہتے ہیں کہ وہ کتنے لبرل ہیں، جامعہ حقانیہ جہادیوں کی یونیورسٹی تھی تو اپنے دور میں بند کردیتے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ فنڈنگ کا مقصد جامعہ حقانیہ کو مرکزی دھارے میں لانا ہے، اگر یہ مدرسہ عسکریت پسندی میں ملوث ہے تو اسے گذشتہ حکومتوں کی جانب سے بند کر دیا جانا چاہیے تھا۔