خبرنامہ پاکستان

آصف علی زرداری کامسئلہ کشمیر پر تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل قومی کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) سابق صدر مملکت اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے مسئلہ کشمیر پر تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل ایک قومی کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کر دیا اور کہاکہ موجودہ حکومت کمزوری دکھا رہی ہے اور تمام سیاسی پارٹیوں کی یہ کانفرنس اس بات کو یقینی بنائے گی کہ کشمیر کاز پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ وہ یہاں زرداری ہاؤس اسلام آباد میں جمعہ کی شام کشمیری لیڈروں کے ایک وفد سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے ۔ اس وفد میں اے جے کے اسمبلی کے اسپیکرشاہ غلام قادر، سابق صدر اے جے کے سردار یعقوب خان، سابق وزیراعظم اے جے کے سردار عتیق ، غلام ایم صوفی اور طاہر مشہود شامل تھے۔ سینیٹر فاروق نائیک، سینیٹر شیری رحمن اور سینیٹر فرحت اللہ بابر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سابق صدر نے کہا کہ کشمیر کا کوئی بھی حل کشمیر کی عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ کشمیر کے عوام کی امنگوں کے خلاف کوئی بھی مجوزہ حل ناکام ہوگا۔ سابق صدر نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور پیلیٹ گنز کے استعمال کی شدید مذمت کی جس سے کشمیری نوجوان بینائی سے محروم ہو رہے ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری کو اس کا نوٹس لینے کے لئے کہا۔ کشمیری اپنے حقوق کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور ان کی آواز بندوقوں اور گولیوں سے نہیں دبائی جا سکتی۔ سابق صدر نے کہا کہ تشدد اور طاقت کا استعمال کوئی بھی مسئلہ حل نہیں کر سکتا اور ایک منصفانہ، باعزت اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق سمجھوتہ ہی کشمیر کا حل ہے، کشمیر کا حل صرف بات چیت سے ہی ممکن ہے اور مسئلہ کشمیر کا تعلق علاقائی امن اور استحکام سے ہے۔ سابق صدر نے کہا کہ سابق ملٹری ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف کی یہ سنگین غلطی تھی کہ اس نے رازداری اور یکطرفہ طور پر کشمیری عوام کا سودا کرنے کی کوشش کی اور کشمیری عوام اور پارلیمنٹ کے پیٹھ پیچھے مسئلہ کشمیر کے حل کی کوشش کی۔ یہ رپورٹیں کہ مئی 2000ء میں جنرل مشرف نے کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظرانداز کر دیا اس وقت منظرعام پر آئیں جب امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی دستاویز ایک سال قبل ڈی کلاسیفائی ہوئی۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ اس بات پر کوئی تنازعہ نہیں کہ ایک طرف بھارت سے اچھے تعلقات قائم کئے جائیں اور دوسری جانب اپنے اصولوں پر قائم رہا جائے اور مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادون کے مطابق حل کیا جائے۔ سابق صدر نے یاد دلایا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے متنبہ کیا تھا کہ یکطرفہ طور پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر اپنا اصولی موقف ترک کر دینے کے تباہ کن مضمرات ہوں گے لیکن ان خدشات کو جنرل مشرف خاطر میں نہ لایا اور اس نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظرانداز کر دیا۔ آصف علی زرداری نے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کو بااختیار بنانے کے لئے مزید ترقیاتی فنڈز فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ کشمیری لیڈروں نے کشمیری عوام کی حمایت کرنے پر سابق صدر کا شکریہ ادا کیا۔