خبرنامہ پاکستان

ابرارپرفائرنگ کرنےوالےکوحراست میں لےلیا، سی ٹی ڈی انچارج

کراچی:(اے پی پی) کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے انچارج راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ ابرار پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا جب کہ واقعہ کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔ کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے انچارج راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ ساری صورتحال کے وقت موجود سی ٹی ڈی کے 3 جوان خود پیش ہوئے اور کارروائی کے بارے میں بیان دیا جن کے مطابق وقوعہ کے وقت ایک جوان وردی میں تھا اور باقی گھر واپس جارہے تھے کہ اس دوران لکی اسٹار کے قریب ایک شخص کو گاڑی سے لٹکا ہوا دیکھا گیا جو مدد کے لیے پکاررہا تھا، پولیس نے گاڑی کا پیچھا کیا تو کار والے نے رفتار بڑھادی جس پر اہلکاروں نے گاڑی روکنے کے لیے سندھی مسلم سوسائٹی کے قریب فائرنگ کی۔ راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ پولیس کے فائرنگ کرنے پر گاڑی ٹکرا کر رک گئی جب کہ علاقہ پولیس موقع پر پہنچی تو اسے معلوم ہوا کہ فائرنگ سی ٹی ڈی اہلکاروں نے کی جو وقوعہ کے بعد وہاں سے واپس روانہ ہوگئے۔ سی ٹی ڈی انچارج کا کہنا ہےکہ اس صورتحال میں کوئی بھی پولیس اہلکاراسی طرح کارروائی کرتا اور معاملہ اہلکاروں کی نالائقی ہوسکتا ہے لیکن گاڑی پرفائرنگ بدنیتی نہیں بلکہ نیک نیتی سے کی گئی تاہم 16 گولیاں چلانے کی وجہ تحقیقات میں سامنے آئیں گی۔ راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ پولیس اہلکار کی فائر کی گئی مزید گولیاں ابرار اور ڈرائیور کو لگیں تاہم فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا ہے جب کہ یہ دیکھنا ہے کہ سی ٹی ڈی والوں نے ذمہ داری ادا کی یا وجہ کوئی اور تھی۔ گزشتہ روز کراچی کے علاقے سندھی مسلم سوسائٹی میں پولیس اہلکاروں نے کار پر فائرنگ کی تھی جس میں ایک نوجوان جاں بحق ہوگیا تھا جب کہ پولیس نے واقعہ کو مقابلہ قرار دیا تھا۔ پولیس نے واقعہ کا مقدمہ نامعلوم اہلکاروں کے خلاف درج کرتے ہوئے تھانہ فیروز آباد کے ڈیوٹی افسر کو بھی شامل تفتیش کرلیا ہے۔