خبرنامہ پاکستان

احتساب عدالت میں لندن فلیٹس ریفرنس کافیصلہ،دفعہ144نافذ،رینجرز تعینات

ایون فیلڈ ریفرنس میں شریف خاندان کیخلاف متوقع فیصلہ کے موقع پر ممکنہ رد عمل سے نمٹنے کیلئے اسلام آباد احتساب عدالت کی سیکیورٹی میں غیر معمولی اضافہ کردیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق شہر میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ رہے گی۔

جوڈیشل کمپلیکس کے گرد پانچ یا پانچ سے زائد افراد کے اکٹھے ہونے پر پابندی ہوگی۔ سیکیورٹی کیلئے پانچ سو رینجرز اور پندرہ سو پولیس اہلکار تعینات ہونگے۔ رینجرز اہل کاروں کو جوڈیشل کمپلیکس کے داخلی راستے پر تعینات کیا جائے گا۔ انتظامیہ کی جانب سے رینجرز کی تعیناتی کیلئے خصوصی درخواست دی گئی تھی۔ عدالت جانے والے راستوں کی کڑی نگرانی ہوگی۔

عدالت جانے والے تمام راستے عام ٹریفک کے لیے بند رہیں گے۔ کیس کی سماعت کرنے والے جج محمد بشیر کی سیکیورٹی میں بھی اضافہ کردیا گیا۔ غیر متعلقہ افراد کے ساتھ غیر متعلقہ وکلا بھی احتساب عدالت نہیں آسکیں گے۔

دوسری جانب ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی جانب سے چھ جولائی کا فیصلہ مؤخر کرنے کا مطالبہ قطعی جائز ہے، عدالت سے درخواست ہے کہ فیصلہ مؤخر کیا جائے۔

واضح رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس پر 9 مہینے اور 20 دن جاری رہنے والی ٹرائل میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور مریم نواز100 سے زائد مرتبہ احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال 28 جولائی کو سپریم کورٹ نے پاناما پیپرز کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کی روشنی میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو قومی اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قراردیا گیا تھا ۔

مذکورہ فیصلے کی روشنی میں سپریم کورٹ نے نیب کو نواز شریف، ان کے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز، صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیتے ہوئے 6 ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا۔

پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان کے خلاف احتساب عدالت میں فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنسز بھی زیر سماعت ہیں۔