لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو ہتھکڑی لگانے پر ایڈیشنل ڈی جی نیب لاہور کو معطل کرکے کیس کی تفتیشی ٹیم کو بھی تبدیل کردیا۔
پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران کو نیب نے حراست میں لے لیا
پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے 11 اکتوبر کو حراست میں لیا تھا اور نیب کی جانب سے سابق وی سی سمیت دیگر اساتذہ کو بھی ہتھکڑیاں لگا کر احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جس کا چیف جسٹس پاکستان نے نوٹس لیاتھا۔
قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب لاہور کے دفتر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے میگاکرپشن مقدمات اور نیب لاہور کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔
اس موقع پر پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر کو ہتھکڑی لگاکر عدالت پیش کرنے کا معاملہ بھی زیرغور آیا اورچیئرمین نیب نے اس حوالے سے انکوائری رپورٹ پر نیب لاہورکے ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد رفیع کی فوری معطلی کے احکامات جاری کیے۔
نیب اعلامیے کے مطابق انکوائری رپورٹ میں پنجاب پولیس کے اے ایس آئی کوبھی معطل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
چیئرمین نیب سے پروفیسرز کی ملاقات
اساتذہ کو ہتھکڑی کیوں لگائی؟ چیف جسٹس کی شدید برہمی پر ڈی جی نیب لاہور نے معافی مانگ لی
دوسری جانب چیئرمین نیب جاوید اقبال سے پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسرز پرمشتمل وفد نے بھی ملاقات کی جس دوران چیئرمین نیب نے انہیں معاملے پر بھرپور انصاف کی یقین دہانی کرائی۔
چیئرمین نیب نے پنجاب یونیورسٹی کیس میں تفتیشی ٹیم کو تبدیل کردیا اور کیس نئی انویسٹی گیشن ٹیم کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔
علاوہ ازیں چیئرمین نیب نے ڈاکٹر مجاہد کامران اور دیگر زیر حراست رجسٹرار سے بھی ملاقات کی۔