اسلام آباد(آئی این پی) قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی شدید مخالفت،ہنگامہ آرائی اورنونو کے نعروں کے باوجود پیر کو اسلام آباد مقامی حکومت ترمیمی آرڈیننس2015میں مزید120دنوں کی توسیع کی قرارداد کثرت رائے سے منظورکرلی گئی۔ قرارداد کے حق میں75جبکہ مخالفت میں69ووٹ پڑے،پی پی پی،تحریک انصاف، جماعت اسلامی اورایم کیو ایم نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دئیے، قبل ازیں جب وزیرموسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے قرارداد منظورکرلئے پیش کی تو قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ اسلام آباد مقامی حکومت ترمیمی آرڈینینس زائد العمیاد ہوگیا اب اسکی کوئی قانونی حیثیت نہیں، قانون کی عدم موجودگی میں اسلام آباد کے میئر اورڈپٹی میئر کا انتخاب بھی غیرقانونی ہے،لیپس ہونے والے آرڈینینس کو پیش نہیں کیاجاسکتا۔جماعت اسلامی کے شیر اکبر،پی ٹی آئی کی شیریں مزاری،نوید قمر اورایم کیو ایم کے آصف حسین نے بھی قرارداد کوغیر آئینی و غیرقانونی قرارداد دیا اورکہا کہ زائدالمعیاد ہونے کی وجہ سے اسے ایوان میں پیش نہیں کیا جاسکتا۔سپیکر نے کہا کہ ماضی کی روایات موجود ہیں کہ زائدالعمیاد آرڈینینس کی گزاری مدت سے صرف نظر کیا گیا،اس لیے اس قرارداد پر رائے شماری کرائی جائے گی۔ خورشید شاہ نے کہا اگرماضی میں غلط کام ہواتو اسے دہرایا نہ جائے، اس موقع پر محمود اچکزئی کی تجویز پر اجلاس نماز مغرب کے لئے 15منٹ کے لئے ملتوی کردیا گیا ،وقفہ کے بعد ایوان نے کثرت رائے سے قرارداد منظورکرلی