خبرنامہ پاکستان

اسٹیٹ بینک نے سیکیورٹی پرنٹنگ پریس کی ذمے داریاں سنبھال لیں

کراچی(ملت آن لائن)اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پاکستان سیکیورٹی پرنٹنگ پریس (پی ایس پی سی) میں بینک نوٹوں اور پرائز بانڈز کی طباعت کی ذمے داریاں وفاقی حکومت سے لے لی ہیں۔ پی ایس پی سی کے دیگر سیکیورٹی پرنٹنگ کے فرائض بشمول پاسپورٹوں، قومی شناختی کارڈز اور اسٹیمپ پیپرز وغیرہ کی طباعت الگ کرکے ایک نو قائم شدہ کمپنی نیشنل سیکیورٹی پرنٹنگ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ (این ایس پی سی) کو سونپ دیے گئے ہیں۔

یہ نئی کمپنی مکمل طور پر وفاقی حکومت کی ملکیت ہے۔ملک میں بینک نوٹ جاری کرنے کے واحد ادارے کی حیثیت سے اسٹیٹ بینک کرنسی نوٹوں کی درستی اور معیار کو بے حد اہمیت دیتا ہے۔ بینک نوٹوں کی تیاری اور اجرا کے تمام عمل پر پورا کنٹرول رکھنے کی خاطر اسٹیٹ بینک دو سال سے زیادہ عرصے سے وفاقی حکومت سے اس سلسلے میں گفت و شنید کررہا تھا کہ پی ایس پی سی سے بینک نوٹوں اور پرائز بانڈزکی طباعت کے فرائض اسٹیٹ بینک کو سونپے جائیں۔ یہ اقدام متعدد عالمی اور علاقائی رجحانات کے مطابق تھا کیونکہ متعدد مرکزی بینکوں کے پاس خود کرنسی نوٹ چھاپنے کی سہولت موجود ہے جیسے فرانس، ترکی، اٹلی، پرتگال، یونان، میکسیکو، فلپائن،آسٹریلیا، بھارت، بنگلہ دیش اور تھائی لینڈ کے مرکزی بینک شامل ہیں ۔

وفاقی حکومت نے اسٹیٹ بینک کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے پی ایس پی سی کے فرائض کو ’بینک نوٹوں اور پرائز بانڈز کی طباعت ‘اور ’دیگر سیکیورٹی طباعت ‘کے یونٹوں میں تقسیم کردیا۔ دیگر سیکیورٹی طباعت نیشنل سیکیورٹی پرنٹنگ کمپنی این ایس پی سی کو سونپی گئی ہے جبکہ پی ایس پی سی کے بقیہ فرائض یعنی بینک نوٹوں اور پرائز بانڈز کی طباعت اسٹیٹ بینک کے حوالے کردیے گئے ہیں۔ اسٹیٹ بینک نے ایک خودمختار کنسلٹنٹ کی متعین کردہ فیئر ویلیو کی بنیاد پر جون 2017ء میں ان فرائض کی ملکیت اور کنٹرول کے لیے حکومت پاکستان کو 100.149 ارب روپے ادا کیے تھے، تب سے اسٹیٹ بینک نے پی ایس پی سی کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد ہارون رشید ملک کو کمپنی کا مینجنگ ڈائریکٹر مقرر کیا ہے۔ اسٹیٹ بینک پی ایس پی سی کو کارپوریٹ گورننس کی بہترین روایات کے مطابق خودمختار بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ذریعے اپنی مکمل ملکیت یافتہ سبسڈیری کے طور پر چلانے کے لیے پْرعزم ہے۔