خبرنامہ پاکستان

اقتصادی راہداری منصوبے کو مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہیں؛ چینی سفیر

اقتصادی راہداری منصوبے کو مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہیں؛ چینی سفیر
اسلام آباد:(ملت آن لائن) پاکستان میں چین کے سفیر یاؤ جنگ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین دونوں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہیں، پاکستان کو اپنا آئرن فرینڈ سمجھتے ہیں اور یہاں بطور سفیر تعیناتی میرے لئے عزت کی بات ہے، سی پیک سے پورے خطے میں خوشحالی آئے گی، سی پیک کی کامیابی میں میڈیا اور ثقافتی شعبوں میں رابطوں اور تعاون کا اہم کردار ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پاک چائنہ انسٹیٹیوٹ کے زیراہتمام تھرڈ پاک چائنہ اقتصادی راہداری میڈیا فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چینی سفیر نے کہاکہ عوام اور میڈیا کی سطح پر روابط کے فروغ سے تعلقات مزید مضبوط ہونگے، سی پیک پاک چین دوستی کا ایک اہم عنصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے کی ترقی چین کا دیرینہ خواب ہے، چین پاکستان کو اپنا آئرن فرینڈ سمجھتا ہے، چین پاکستان اقتصادی راہداری صرف چین اور پاکستان کے درمیان تعاون بڑھانے کیلئے حکمت عملی کا نام نہیں بلکہ یہ اس پورے خطے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے اہم کردار ادا کرے گا، اقتصادی راہداری سے نہ صرف دونوں ملکوں بلکہ خطے کے دوسرے ملکوں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ سی پیک پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سیّد نے چین سے آنے والے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ 21 ویں صدی کا اہم ترین منصوبہ ہے۔ اس سے افریقہ، ایشیا، مشرق وسطیٰ اور یورپ کے 65 ممالک منسلک ہونگے۔ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا فلیگ شپ منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے سی پیک اس وقت شروع کیا جب کوئی پاکستان میں سرمایہ لگانے کو تیار نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت توانائی، بنیادی ڈھانچے، صنعتی زونز اور گوادر کے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی منصوبوں کی تکمیل سے آئندہ سال توانائی بحران ختم ہو جائیں گے، سی پیک سے چاروں صوبے، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور فاٹا یکساں مستفید ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک قومی یکجہتی کا منصوبہ بن چکا ہے۔ میڈیا فورم سے دونوں ملکوں کے درمیان کلچر، انفارمیشن کے شعبوں میں تعاون بڑھے گا۔ سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ خطے کی خوشحالی کیلئے امن و استحکام ضروری ہے، چین نے ہر موقع پر پاکستان کی مددکی ہے۔ سینیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ سی پیک کے تحت دونوں ملکوں کے تعلقات نئے دور میں داخل ہوئے ہیں۔ سی پیک کے پراجیکٹ ڈائریکٹر حسن داؤد بٹ نے شرکاء کو چین پاکستان اقتصادی راہداری کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اور کہا کہ مشرقی اور مغربی روٹس 2019ء کے آغاز میں مکمل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے پہلے مرحلے میں بنیادی ڈھانچے، ریلویز اور توانائی کے شعبوں سے متعلق منصوبے شامل ہیں۔ توقع ہے کہ یہ منصوبے سال کے آخر تک مکمل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا دوسرا مرحلہ اقتصادی زونز کے قیام پر مشتمل ہے جن سے ملک کے صنعتی شعبے کو فروغ ملے گا۔ حسن داؤد نے کہا کہ فاٹا سمیت تمام صوبوں میں نو صنعتی زونز قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتیں صنعتی زونز میں دلچسپی لے رہی ہیں جس سے آگے چل کر پاکستان کی تجارت کو فروغ ملے گا۔ حسن داؤد نے کہا کہ اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کے خواہاں مقامی سرمایہ کاروں کو خصوصی مراعات دی جائیں گی۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت تمام منصوبوں سے ملک میں ترقی کا نیا دور شروع ہو گا اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری سے پاکستان اور چین کے درمیان عوامی سطح پر روابط اور تعلیمی شعبے میں تعاون کو بھی فروغ ملے گا۔