خبرنامہ پاکستان

الیکشن کمشین میں عمران اورجہانگیرکی نااہلی کےریفرنسز سماعت کیلئےمنظور

اسلام آباد:(اے پی پی) الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان اور سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کی نااہلی کے ریفرنسز سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے تحریری جواب طلب کرلیا۔ الیکشن کمیشن میں وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق ریفرنسز کی سماعت ہوئی۔ الیکشن کمیشن نے شاہنواز ڈھلوں ایڈووکیٹ کی جانب سے عمران خان کی نااہلی کے ریفرنس کو باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیئے ہیں، شاہنواز ڈھلوں ایڈووکیٹ نے ابتدائی سماعت میں مؤقف اپنایا کہ عمران خان نے بدنیتی کرتے ہوئے نیازی سروسز کے نام سے آف شور کمپنی بنائی اور حقائق چھپائے۔ عمران خان اپنے اس اقدام کے بعد عوامی منصب کے لیے اہل نہیں رہے۔ الیکشن کمیشن میں وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے خلاف 5 ریفرنسز کی سماعت ہوئی۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے لطیف کھوسہ، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی جانب سے ان کے وکیل عبدالرزاق، پاکستان عوامی تحریک کے خرم نواز گنڈا پور کے وکیل اشتیاق ایڈووکیٹ جب کہ تحریک انصاف کی یاسمین راشد کے وکیل بھی پیش ہوئے۔ وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے سابق اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ پیش ہوئے۔ وزیراعظم کے وکیل نے اپنے مؤکلین کی مصروفیات کو وجہ بنا کرجواب دائر کرنے کے لیے وقت مانگ لیا۔ الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے وزیراعظم کے وکیل سلمان بٹ کو 28 ستمبرسے قبل جواب دائر کرنے کی ہدایت کردی جب کہ پروفیسر وحید کمال کی وزیر اعظم کی نااہلی سے متعلق درخواست عدم پیروی پر خارج کردی گئی۔ الیکشن کمیشن نے جہانگیر ترین کی نااہلی کی 2درخواستوں پرنوٹس جاری کرتے ہوئے 28 ستمبرتک جواب داخل کرنے کی ہدایت کردی۔ شیخ رشید کے عبدالرزاق ایڈووکیٹ کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے حسب روایت جانبدارانہ طریقہ اپنایا اسپیکر قومی اسمبلی نے بھی جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے نوازشریف کو بچانے کا موقع دیا 20 کروڑ عوام کی نظریں اس کیس پر ہیں لیکن الیکشن کمیشن نے نوازشریف کے وکیل کو وقت دے کر وقت کا ضیاع کیا ہے۔