خبرنامہ پاکستان

الیکشن کمیشن میں تبادلے نظام کا حصہ ہیں، کسی کا دانستہ طور پر نہیں کیا، شیخ آفتاب

اسلام آباد (آئی این پی) وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے کسی کا بھی تبادلہ دانستہ طور پر نہیں کیا‘ ادارے کے سربراہ کو اختیار ہوتا ہے کہ اس نے ادارہ کس طرح چلانا ہے‘ تبادلے نظام کا حصہ ہیں ،اس کو ذاتی انا کا مسئلہ نہیں بنانا چاہئے‘ 1990ء سے آج تک ہر الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگایا گیا ہے‘ ہارنے والے دھاندلی کا الزام لگاتے ہیں‘ آئینی اداروں پر اعتماد کی ضرورت ہے‘ اعتماد نہیں کرینگے تو ادارے کیسے کام کریں گے۔ وہ جمعہ کو سینٹ میں سینیٹر اعظم خان سواتی کے توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دے رہے تھے۔ سینیٹر اعظم خان سواتی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے افسران کے بلا جواز تبادلوں کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم جمہوریت پسند لوگ ہیں اور نیب اور الیکشن کمیشن کے حوالے سے خبریں آرہی ہیں 1971ء سے آج تک کوئی بھی الیکشن صاف اور شفاف نہیں ہوئے اس پر چیئرمین کی رولنگ کی ضرورت ہے کہ اس طرح کے تبادلے کئے گئے تو 2018 میں کیسے صاف اور شفاف الیکشن ہونگے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ اور صاف اور شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ 1990ء سے آج تک دھاندلی کا الزام لگایا جاتا ہے ہمیشہ الیکشن میں ایک ہارتا ہے اور ایک جیتتا ہے۔ ہم اگر آئینی اداروں پر اعتماد نہیں کریں گے تو ادارے کیسے کام کرینگے اگر کہیں تبادلے ہوتے ہیں تو ادارے کے سربراہ کو اختیار ہے کہ وہ تبادلے کرسکتے ہیں اور اس میں دانستہ طور پر کسی کے ساتھ زیادتی نہیں کی جاتی اس کو ذاتی انا کا مسئلہ نہ بنایا جائے بلکہ یہ نظام کا حصہ ہے۔ تبادلے ہوتے رہتے ہیں۔ آئینی اداروں کو چیلنج نہ کیا جائے چیف الیکشن کمشنر اور ان کی ٹیم کوئی بہتر اقدام اٹھاتی ہے تو اس کی ہمیں حمایت کرنی چاہئے۔ (ن غ/ع ح)