خبرنامہ پاکستان

امریکا کی شمولیت نہ ہونے پر امریکی سفیر کا شکوہ

امریکا کی شمولیت نہ ہونے پر امریکی سفیر کا شکوہ

اسلام آباد:(ملت آن لائن) امریکی سفیر نے سی پیک منصوبوں میں امریکا کی شمولیت نہ ہونے پر شکوہ کردیا۔پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی راہداری کے تحت اربوں ڈالر کے منصوبوں پر کام جاری ہے اور اس حوالے سے کئی ممالک سی پیک میں شمولیت میں دلچسپی کا اظہار کرچکے ہیں۔ پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت اسلام آباد دفتر کا غیر معمولی دورہ کیا اور اس دوران ایوان تجارت کے اسلام آباد کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔ ایف پی سی سی آئی کے رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی سفیر نے سی پیک میں امریکی شمولیت نہ ہونے پر شکوہ کیا۔ امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ چین کوسی پیک میں خصوصی اہمیت دی گئی ہے، سی پیک ٹھیکوں میں ہمیں بھی پوچھاجانابہتر ہوتا۔ ڈیوڈ ہیل نے کہا کہ مختلف یورپی سفارت کاروں کے مطابق سی پیک ٹھیکوں میں موقع نہیں دیا گیا۔ اس موقع پر ایف پی سی سی کے رہنماؤں نے امریکی سفیر سے کہا کہ پاکستان کی ضرورت کے وقت امریکا بھاری سرمایہ کاری سے دور رہا۔

صاف کہتا ہوں مجھے لیڈری کا کوئی شوق نہیں، چیف جسٹس پاکستان

کراچی:(ملت آن لائن) چیف جسٹس ثاقب نثار کا ’مجھے لیڈری کا کوئی شوق نہیں اور جس کومجھ پرتنقید کرنی ہےکرلے‘۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سمندری آلودگی کی سنگین صورتحال اور کراچی میں صاف پانی کی فراہمی سے متعلق درخواست کی۔ عدلیہ پر کوئی دباؤ نہیں اور نہ کسی پلان کا حصہ بنیں گے، چیف جسٹس پاکستان اس دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ’بڑے اعتراضات کیے گئے کہ چیف جسٹس میو اسپتال کیوں گئے۔ انہوں نے کہا کہ’ آئین کے تحت بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمےداری ہے، صاف کہنا چاہتا ہوں مجھے لیڈری کا کوئی شوق نہیں، جس کومجھ پرتنقید کرنی ہےکرلے‘۔ معزز چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میواسپتال میں وینٹی لیٹرکی سہولت نہیں تھی، میواسپتال کادورہ انسانی جانوں کی تحفظ کے لیےکیا۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ملکی حالت کاذمے دار ہر وہ شخص ہے جو کسی بھی ادارے میں بر سر اقتدار رہا، کوئی مزدور اور غریب شہری ملک کی صورتحال کا ذمے دار نہیں۔ گزشتہ دنوں چیف جسٹس پاکستان نے میو اسپتال لاہور کا دورہ کیا تھا۔