خبرنامہ پاکستان

امریکا کی نئی افغان پالیسی میں بھارت کا کردار قبول نہیں، خواجہ آصف

امریکا کی نئی افغان پالیسی میں بھارت کا کردار قبول نہیں، خواجہ آصف

وزیر خارجہ خواجہ آصف نے امریکی ہم منصب سے ملاقات میں کہا ہے کہ امریکا کی نئی افغان پالیسی میں بھارت کا کردار قبول نہیں۔

خواجہ آصف نے اپنے امریکی ہم منصب ریکس ٹلرسن سے ملاقات کے دوران ہونے والی بات چیت سے آگاہ کیا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ پر واضح کیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے اپنی ذمے داریاں نبھائیں تاہم امریکا کی نئی افغانستان پالیسی میں پاکستان کو بھارت کا کردار قبول نہیں ہے۔

پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی تردید کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اس بارے میں اگر کسی کے پاس ثبوت ہیں تو فراہم کرے۔

وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ ملاقات کے بعد ریکس ٹلرسن نے یقین دہانی کرائی کہ جنوبی ایشیا سے متعلق حکمت عملی میں پاکستان کے مفادات اور تحفظات کو مدنظر رکھا جائے گا۔

ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا کہ افغانستان میں سیکیورٹی کے معاملے پر بات چیت ہوئی اور خطے میں دیرپا امن کے لیے پاکستان کا کردار اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات انتہائی اہمیت کےحامل ہیں اور پاکستان کےساتھ مختلف شعبوں میں مضبوط تعلقات ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں استحکام کےخواہاں ہیں اور پاکستانی حکومت سمیت تمام اداروں سے اچھے تعلقات کے حامی ہیں۔
پاکستان کے ساتھ ایک بار پھر کام کرنے کی کوشش کریں گے، امریکی وزیردفاع

ان کا کہنا ہے کہ عراق اورشام میں داعش کی عملداری ختم ہونے جارہی ہے ، نیٹو اراکین سیکیورٹی صورتحال بہتر بنانے میں مدد کررہے ہیں۔

اس سے قبل امریکی وزیر دفاع نے پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ جنگجوئوں کو پاکستان کی حمایت اور مدد حاصل ہے۔
خیال رہے کہ خواجہ آصف آج امریکی قومی سلامتی کے مشیر مک ماسٹر سے ملاقات کریں گے جبکہ وہ انسٹیٹیوٹ آف پیس سے بھی خطاب کریں گے۔