خبرنامہ پاکستان

امریکا کے ساتھ حقائق کی بنیاد کام کرنے کو تیار ہیں: وزیردفاع

امریکا کے ساتھ حقائق کی بنیاد کام کرنے کو تیار ہیں: وزیردفاع
گوجرانوالہ (ملت آن لائن) وزیردفاع خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان اب بھی امریکا کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے لیکن اس کی بنیاد حقائق پر مبنی ہونی چاہیے۔

پاکستان اور امریکا کے تعلقات اس وقت صدر ڈونلڈ ٹرپ کے نئی افغان پالیسی کے اعلان کے موقع پر الزامات کے بعد جمود کا شکار ہیں۔

امریکی صدر نے پاکستان پر دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرنے کا الزام عائد کیا اور دھمکی دی کہ اگر پاکستان نے اپنی پالیسی تبدیل نہیں کی تو اسے اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔

پاکستان نے امریکی صدر کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار پاکستانی شہریوں اور فوجیوں نے اپنی جانیں قربان کی ہیں، عالمی برادی کو پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرنا چاہیے۔

صدر ٹرمپ کے بیان کونہ صرف چین بلکہ روس نے بھی تنقید کا نشانہ بنایا ۔

وزیردفاع خرم دستگیر نے گجرانوالہ میں تقریب سے خطاب ہوئے کہا کہ ہم نے اپنی بات بڑی صراحت سے امریکا کو باور کروائی ہے ۔

انہوں نےکہا کہ ہمارے تحفظات کو امریکا نے ابھی تک اہمیت نہیں دی ہے، ہم اب بھی امریکا کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں مگر اس کی بنیاد حقائق مبنی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں پاکستان شنگھائی تعاون کونسل کا رکن بنا، جو کہ واحد پلیٹ فارم ہے جہاں پاکستان، چین، بھارت اور روس ایک ساتھ موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے حالیہ برسوں میں روس کے ساتھ بھی تعلقات کو فروغ دیا ہے اور پہلی مرتبہ روس کے ساتھ دفاعی مشقیں کی ہیں۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ امریکا نے 2001 کے بعد کوئی تجارتی مراعات نہیں دیں، جو واپس لے سکے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کی نئی پالیسی سے پاک امریکا تجارت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا ۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ بہت جلد چین جائیں گے، چین نے اس وقت ہماری مدد کی جب کوئی مدد کے لیے تیار نہیں تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، افغانستان کی جنگ پاکستان میں نہیں لڑی جائےگی۔