خبرنامہ پاکستان

امریکی ایئربیس نے بغاوت میں کردار ادا کیا، مغرب نے مذمت تک نہیں کی

اسلام آباد: (اے ی پی) شہر اقتدار میں ایڈیٹروں کو ترکی کی بغاوت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے ترک سفیر صادق بابر گیرگین کا کہنا تھا کہ فتح اللہ گولن کے خلاف دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں، 15 جولائی کو پارلیمنٹ پر گن شپ ہیلی کاپٹر سے حملے کرائے گئے، چار ایف سولہ طیاروں نے بھی بمباری میں حصہ لیا، ایف سولہ طیاروں کو ایندھن فضاء میں ٹینکر طیارے سے فراہم کیا جاتا رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بغاوت کو ترک ایئرفورس کی طرف سے بھرپور تعاون مل رہا تھا، ترک ایئر فورس نے آٹھ بار پارلیمنٹ پر بمباری کی، ترک پارلیمنٹ پر اس وقت بمباری کی گئی جب پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس جاری تھا، لوگوں پر ٹینک چڑھا کر گولیوں کی بوچھاڑ کی گئی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ترکی کے موجودہ واقعات میں آرمی کے ادارہ کا ایکشن نہیں تھا، ترکی کے واقعہ میں ایک فیصد آرمی کے افراد ملوث تھے، ترکی کی چاروں سیاسی جماعتیں متحد ہیں اور اس بغاوت کی مخالف ہیں۔ ترک سفیر نے کہا کہ ترکی میں مارشل لاء نہیں بلکہ تین ماہ کے لئے ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے، بغاوت میں دو سو آٹھ ترک شہری شہید اور چودہ سو زخمی ہوئے، ترکی میں میڈیا کو کچلنے کا پراپیگنڈا امریکہ اور یورپ کی طرف سے ہو رہا ہے، ترکی میں امریکی ایئر بیس نے بھی بغاوت میں کردار ادا کیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ناکام بغاوت کے دوران مغرب کا دوہرا معیار سامنے آیا، مغربی ممالک نے نہ باغیوں کی مذمت کی نہ جمہویت کی حمایت، صرف یہ کہتے رہے کہ وہ استحکام چاہتے ہیں۔