خبرنامہ پاکستان

انتخابی جلسوں پر پابندی ہونی چاہیے ، الیکشن کمیشن

اسلام آباد: (اے پی پی) الیکشن کمیشن کی جانب سے شفاف انتخابات کے لیے تجاویز سپریم کورٹ میں پیش کر دی گئیں ، جسٹس عظمت سعید کہتے ہیں سب چیزوں پر پابندی ہی لگانی ہے تو الیکشن کرانے پر بھی پابند ی لگا دیں ۔ انتخابی جلسوں سے خون خرابا ہوتا ہے ، پابندی ہونی چاہیے ۔ بل بورڈز، پوسٹرز، پمفلٹس، وال چاکنگ پر مکمل پابندی ہونی چاہیے ۔ ترقیاتی اسکیموں کے اعلان اور نجی چینلز پر سیاسی مہم چلانے کی اجازت نہ دی جائے ۔ ووٹرز کو ٹرانسپورٹ فراہم کرنے پر پابندی ہونی چاہیے ۔ امیدوار کو صرف سرکاری ٹی وی پر کمپین ، ڈور ٹو ڈور مہم اور کارنر میٹنگ کی اجازت دی جائے ۔ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں شفاف انتخابات کے لیے یہ تجاویز پیش کیں ۔ انتخابی اصلاحات کیس کی سماعت کے دوران پابندی کی تجاویز پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے ۔ سب چیزوں پر پابندی لگانی ہے تو الیکشن کرانے پر بھی پابندی عائد کر دیں ۔ اس طرح کا پابندیوں والا الیکشن 1985 میں بھی دیکھا ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے انتخابی اصلاحات کی تجاویز پر سیاسی جماعتوں کو آن بورڈ لیا جائے ۔ سپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات کی تجاویز پر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا حکم دیتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ۔