خبرنامہ پاکستان

انتخابی نشان چھین کر ہمارا نشان نہیں مٹایا جاسکتا، نواز شریف

انتخابی نشان چھین کر ہمارا نشان نہیں مٹایا جاسکتا، نواز شریف

اسلام آباد(ملت آن لائن) سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ انتخابی نشان چھین کر ہمارا نشان نہیں مٹایا جاسکتا، ہمارے امیدواروں نے سرگودھا کے ضمنی انتخاب اور سینیٹ انتخابات میں انتخابی نشان کے بغیر بھی کامیابی حاصل کی، سینیٹ انتخابات میں پیسہ چلنے کا حساب کتاب ہونا چاہیئے، یہ ادھر مجھے حکومت اور پارٹی صدارت کے لئے نااہل قرار دے رہے ہیں اور دوسری طرف عوام اہل قرار دے رہے ہیں ، وہ کہتے ہیں کہ ہمارا لیڈر ہی نواز شریف ہے، ایک بھی ووٹ نہ رکھنے والی جماعت کوسینیٹ امیدوار کھڑا کرنے حق نہیں ہونا چاہیے، جس پارٹی کا ایک رکن بھی کسی صوبائی اسمبلی میں نہ ہو ، اس کی طرف سیوہاں سینیٹ کے لئے اپنا امیدوار کھڑا کرنا دھاندلی کا ثبوت ہے جس کی تہہ تک پہنچنا ضروری ہے، یہ نظام بدلنا چاہیئے اور پیسے کا کھیل دفن کیا جانا چاہیے۔ پیر کو احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ ماضی میں بھی ایسا ہوتا رہا ہے لیکن اس بار کھلے عام ہو رہا ہے۔ ہمارے ساتھ یہ سلوک ہو رہا ہے کہ ہمارا انتخابی نشان بھی لے لیا گیااور سینیٹ کے لئے ہمارے امیدوار بغیر ہمارے انتخابی نشان کے الیکشن لڑے ہیں، ووٹ دینے والوں کو نشان کے بغیر ہمارے امیدواروں کو پہچاننے میں بہت مشکل ہوئی جو زیادتی ہے۔ محمد نواز شریف نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار نے سرگودھا میں تقریباً 20 ہزار کی لیڈ سے الیکشن جیتا ہے، وہاں ہمارے امیدوار کے پاس شیر کا نشان نہیں تھا، اس سے ہمارا نشان بھی چھین لیا گیا اور پک اپ کا انتخابی نشان دیا گیا، اس کے باوجود وہ 20 ہزار ووٹ کی برتری سے کامیاب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی نشان چھین کر ہمارا نشان نہیں مٹایا جاسکتا،جتنا یہ چھیننے کی کوشش کرتے ہیں اتنا ہی پاکستان کے عوام بڑھ چڑھ کر ہمارا ساتھ دیتے ہیں، اس سے ان کی آنکھیں کھل جانی چاہییں ۔ محمد نواز شریف نے کہا کہ عوام اب جان چکے ہیں کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کا بیانیہ اور اصولی موقف درست ہے، عوام کا مطالبہ ہے کہ ان کے ووٹ کا احترام کیا جانا چاہیے اور یہ نعرہ میں خود سنتا ہوں اور مجھے اس پر خوشی ہوتی ہے کہ پاکستان کے عوام باشعور ہور ہے ہیں اور وہ سکھا شاہی برداشت کرنے کو تیار نہیں، ظلم کے آگے کھڑا ہونا بہت ضروری ہے، جو ظلم کے آگے کھڑا نہیں ہوتا اور ظلم برداشت کرتا رہتا ہے وہ خود سب سے بڑا ظالم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ نہیں چلے گا اور نہ ہی ہم اسے چلنے دیں گے، یہ ہم سب کا ملک ہے، کسی فرد واحد کا ملک نہیں ہے کہ جو چاہے اس کے ساتھ سلوک کرے۔ وہ وقت گزر گیا کہ یہ 22 کروڑ عوام کو جدھرمرضی موڑیں ، وہ بھیڑ بکریوں کی طرح ادھر چلے جائیں ، اب یہ نہیں ہوگا، ایسا نہیں ہونا چاہیئے، ہم لوگ کھڑے ہیں اور قربانی دے رہے ہیں، یہ ادھر مجھے حکومت اور پارٹی صدارت کے لئے نااہل قرار دے رہے ہیں اور دوسری طرف مجھے عوام اہل قرار دے رہے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ ہمارا لیڈر ہی نواز شریف ہے، مجھے وزارت عظمی کے لئے نااہل قرار دینے کا فیصلہ عوام نے پہلے روز ہی رد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے غلط کو غلط اور صحیح کو صحیح کہنا ہے ،سچ کو سچ اورباطل کو باطل کہنا ہے ، یہ پاکستانی قوم کانصب العین ہونا چاہیئے، ہم 70 سال اس طرح گزار چکے ہیں، آنے والے 70 سال اسی طرح نہیں گزرنے چاہیءں اور میں اس کے لئے میدان میں کھڑا ہوں اور پاکستانی قوم ہمارے ساتھ کھڑی ہے جس پر پاکستانی قوم کا احسان مند ہوں۔