خبرنامہ پاکستان

انتظار قتل کیس، ایس ایس پی مقدس حیدرعہدے سے برطرف

انتظار قتل کیس، ایس

انتظار قتل کیس، ایس ایس پی مقدس حیدرعہدے سے برطرف

کراچی :(ملت آن لائن) ایس ایس پی اینٹی کار لفٹنگ سیل مقدس حیدر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے جب کہ اُن کے گارڈز اور ڈرائیور پہلے ہی انتظار قتل کیس میں زیر حراست ہیں. کراچی علاقے ڈیفنس میں اے سی ایل کے اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان کے قتل کیس کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے. سندھ حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ایس ایس پی مقدس حیدر کو ان کے عہدے سے سبکدوش کردیا گیا ہے اور انہیں اگلی ہدایت تک سی پی او رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے. خیال رہے نوجوان انتظار کو فائرنگ کر کے ہلاک کرنے والے اے سی ایل کے 8 اہلکاروں کو حراست میں لیا جا چکا ہے جن میں ایس ایس پی مقدس حیدر کے گارڈز اور ڈرائیور بھی شامل ہے. خیال رہے 14 جنوری 2018 کو ڈیفنس کے علاقے میں انتظار کی کار کو سادہ لباس میں ملبوس افراد نے اس وقت گولیوں کا نشان بنایا جب وہ ایک لڑکی ہمراہ کہیں جا رہے تھے تاہم اس واقعے میں کار میں موجود لڑکی محفظ رہی تھی جس کی شناخت بعد ازاں مدیحہ کے نام سے ہوئی تھی. سی سی ٹی وی فوٹیجز سے پرہ چلا کہ انتظار کی گاڑی کو دو موٹر سائیکل سوار افراد نے نشانہ بنایا جب کہ اے سی ایل کی موبائل بھی ساتھ تھی جس کے بعد اے سی ایل ایس کے اہلکاروں کو گرفتار کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا. انتظار کے والد کی درخواست پر وقوعہ کے بعد پر اسرار طور پر غائب ہوجانے والی مدیحہ کا بیان بھی رہیکارڈ کیا گیا جب وزیراعلیٰ سندھ نے انتظار کے والد سے ملاقات میں بیٹے کے قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دہانی کرائی تھی.