خبرنامہ پاکستان

انسانی حقوق کا تحفظ حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے: زاہد حامد

اسلام آباد-(اے پی پی) وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کا تحفظ حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے‘ ہم اپنی ذمہ داری سے پوری طرح آگاہ ہیں‘ اقلیتوں‘ بچوں اور خصوصی افراد کے حقوق کی حفاظت کے لئے کمیشن بنائے جائیں گے‘ یورپی یونین جی ایس پی پلس سٹیٹس کا جائزہ لے رہی ہے‘ ایسے وقت میں یورپی یونین کی رپورٹ کے حوالے سے منفی معاملات کو اچھالنا درست نہیں۔جمعہ کو ایوان بالا میں سینیٹر فرحت اللہ بابر کے یورپی یونین کی رپورٹ کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا کہ حکومت کے مثبت اقدامات کو اجاگر کرنا چاہیے،یورپی یونین کی رپورٹ میں مثبت معاملات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے، منفی ریمارکس کو اچھالنا درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جب جی ایس پی پلس سٹیٹس کا جائزہ لیا جارہا ہے اس طرح کے معاملات کو ہوا دینا درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال ٹھیک نہیں ہے، یورپی یونین کی ٹیم کو تمام حقائق سے آگاہ کیا تھا، انسانی حقوق کے حوالے سے ایک قومی منصوبہ تیار کیا گیا ہے جس کا اعلان بھی ہو چکا ہے اس کے 16 نکات میں انسانی حقوق‘ قانون سازی اور دیگر امور شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کا تحفظ حکومت کا آئینی فریضہ ہے، وزیراعظم کی ہدایت پر یہ قومی منصوبہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے معاملے پر سپریم کورٹ نے ایک کمیشن بنایا ہے اور 900 سے زائد افراد کی بازیابی بھی ہو چکی ہے ۔ انسانی حقوق کا تحفظ مسلم لیگ (ن) کے منشور میں بھی شامل ہے، ایک قانونی اصلاحات کمیٹی بھی قائم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صورتحال سے پوری طرح آگاہ ہے اور انسانی حقوق کے حوالے سے تمام مسائل حل کئے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ وقار نسواں کے حوالے سے قومی کمیشن کو بھی فعال بنائیں گے‘ اقلیتوں‘ بچوں اور خصوصی افراد کے حقوق کے تحفظ کے لئے کمیشن بھی بنائے جائیں گے۔