خبرنامہ پاکستان

انصاف اور قانون ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزم ہیں’ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار

لیڈری

لاہور(ًٌٹ+ آئی این پی)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ انصاف اور قانون ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزم ہیں،جج پر معاشرے نے انصاف کی بھاری ذمہ داری عائد کی ہے،جج انصاف کے تمام تقاضے پورے کرنے کا پابند ہے،کوئی بھی جج اپنی مرضی اور منشاء کے مطابق فیصلہ نہیں کرسکتا،آئین ججز کو غیرجانبدار رہنے کا پابند بناتاہے،ایماندار اور غیرجانبدار معاشرے کی ضرورت ہے،عدلیہ میں ججز کی تربیت اہمیت کی حامل ہے۔ہفتہ کو لاہور میں پنجاب جوڈیشل اکیڈمی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ سپریم کورٹ اور ڈسٹرکٹ ججز میں کبھی کوئی فرق نہیں سمجھا،تمام ججز کے پاس انصاف کیلئے یکساں اختیارات اور طاقت موجود ہے،انصاف اور قانون ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزم ہیں،معاشرے میں کسی نہ کسی شکل میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ وقت کے ساتھ معاشرے میں انصاف کی طلب میں اضافہ ہوا ہے،جج پر معاشرے نے انصاف کی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے،ججز کو انصاف کے مروجہ قوانین کے مطابق فیصلہ کرنا ہوتا ہے،کوئی بھی جج اپنی مرضی اور منشاء کے مطابق فیصلہ نہیں کرسکتا،جج انصاف کے تمام تقاضے پورے کرنے کا پابند ہے،آئین ججز کو غیرجانبدار رہنے کا پابند بناتاہے۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ انصاف پر ہر شہری کا بنیادی حق ہے،قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کیلئے قانون کو جاننا بہت ضروری ہے،ماتحت عدالتوں کو اعلیٰ عدلیہ کے رجحان کا ادراک ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ جوڈیشل افسران قانون پر اپنی گرفت مضبوط بنائیں،علم کا حصول ہمارا دینی فریضہ ہے،ججز پیچیدہ معاملات پر کیس میں تبادلہ خیال کریں۔ایماندار اور غیرجانبدار معاشرے کی ضرورت ہے،انصاف کی فراہمی کیلئے ہمیں اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لانی ہیں،ہمیں معلوم ہے کہ عدلیہ کا احترام کیسے ملحوظ رکھنا ہے،عدلیہ کو درپیش مسائل حل کریں گے،عدلیہ میں ججز کی تربیت اہمیت کی حامل ہے۔انہوں نے کہاکہ اکیڈمی میں ججز کی تربیت کیلئے مختلف پروگرامز شروع کیئے جانے چاہئیں،سیکھنے کا عمل ساری زندگی جاری رہتاہے،بہت کچھ جاننے کے باوجود خود کو تربیت کیلئے اکیڈمی میں پیش کرتا ہوں