خبرنامہ پاکستان

آئندہ بجٹ سے قبل 130 ارب کے نئے ٹیکس لگیں گے، وزیر خزانہ

اسلام آباد:(اے پی پی)وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2016-17کے وفاقی بجٹ میں130 ارب روپے سے زائدمالیت کے نئے ٹیکس لگانے کاجائزہ لینے کیلیے کام شروع کردیاہے۔ اس ضمن میں وزیرخزانہ اسحاق ڈارکی زیرصدارت رعایتی ڈیوٹی وٹیکسوں کے ایس آراوزواپس لینے کیلیے قائم کردہ کمیٹی کااجلاس ہواجس میں آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں تیسرے مرحلے کے تحت ڈیوٹی اورٹیکسوں میں غیرضروری چھوٹ ورعایت کے حامل ایس آراوزکی نشاندہی کاجائزہ لیاگیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں ملکی جی ڈی پی کے 0.3 فیصد کے برابرٹیکسوں میں چھوٹ اور رعایت کے ایس آراوزواپس لیے جائینگے،ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے ریونیوشارٹ فال کے باعث یہ ٹیکس بجٹ میں لگانے کے بجائے گذشتہ ماہ(فروری)ہی سے عائد کرنیکا کہا تھامگرآٓئی ایم ایف حکام کیساتھ جنوری میں مذاکرات کے دوران بتایاگیاکہ ایف بی آرکاریونیومقررہ ہدف سے زائدہے اور ریونیو شارٹ فال بھی بہت معمولی رہ گیاتھاجسکے باعث آئی ایم ایف نے یہ ٹیکس معمول کے مطابق آئندہ بجٹ میں عائدکرنے پرپاکستانی ٹیم کیساتھ اتفاق کیاتھا۔ اجلاس میں وفاقی وزیرخزانہ کوبتایا گیا کہ آئی ایم ایف کیساتھ طے شُدہ شرائط کے مطابق تین مراحل میں غیرضروری ڈیوٹی وٹیکسوں میں چھوٹ اور رعایت کے ایس آراوزواپس لینے کے حوالے سے کامیابی سے عملدرآمدجاری ہے،2014-15کے دوران 105 ارب روپے کے رعایتی ٹیکس اورٹیکسوں سے چھوٹ کے ایس آراوزواپس لیے گئے ہیں،وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے کہاکہ موجودہ حکومت نے اقتصادی اصلاحات متعارف کروائی ہیں جسکے نتیجے میں ملکی معیشت مستحکم ہوئی ہے اوراب حکومت کی خواہش ہے کہ اقتصادی اصلاحات کے نتیجے میںجو مثبت نتائج حاصل ہوئے ہیں انھیں یکجاومربوط کیاجائے تاکہ اقتصادی ترقی کی رفتار تیز ہواور روزگار کے زیادہ سے زیادہ نئے مواقع پیداہوسکیں۔ اس مقصدکیلیے ٹیکس کلچر کوفروغ دینااور امیر لوگوں کیلیے ڈیوٹی وٹیکسوں میں دی جانیوالی چھوٹ ورعایات کاخاتمہ بہت اہم کرداراداکریگا،اس سے ملکی معیشت مزیدمضبوط ومستحکم ہوگی،انہوں نے کہاکہ آئندہ مالی سال 2016-17کے وفاقی بجٹ میں رعایتی ڈیوٹی وٹیکسوں کے ایس آراوزواپس لینے کاتیسرااورآخری مرحلہ کامیابی کیساتھ مکمل ہوجائیگا،انہوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیوحکام کوہدایت کی کہ وہ اس ٹاسک کومکمل کرنے کیلیے تمام ممکنہ اقدامات کریں۔