خبرنامہ پاکستان

آصف زرداری سندھ میں مافیا کے سردار ہیں، عمران خان

آصف زرداری سندھ میں مافیا کے سردار ہیں، عمران خان

کراچی(ملت آن لائن)چیرمین تحریک انصاف عمران خان کاکہنا ہےکہ جس طرح نوازشریف پنجاب میں مافیا کے سردار ہیں اس طرح آصف زرداری سندھ میں ہیں اس لیے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لائے بغیر یہاں کوئی اصلاحات نہیں ہوسکتیں۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاناما سے فارغ ہوگئے ہیں اب پوری توجہ اندرون سندھ، کراچی اور حیدرآباد سمیت دیگر شہروں پر ہوگی، کراچی میں ہر سطح پر میٹنگ ہوئی ہے، سیاستدانوں اور اقلیتیوں سے بھی ملاقاتیں ہوئی ہیں، اب سندھ کے تواتر کے ساتھ دورے کریں گے جب کہ 5 نومبر کو اوباڑو میں جلسہ بھی کریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ کراچی میں خراب سیوریج کے نظام سمیت ٹوٹی پھوٹی سڑکیں کرپشن کی وجہ سے ہیں، جو پیسہ یہاں لگنا چاہیے تھا وہ باہر جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دبئی میں 8 ارب ڈالر کی پراپرٹی چار سال میں لی گئی، یہ منی لانڈرنگ ہے جس کا دُگنا نقصان ہے، چیرمین نیب اس معاملے کی تحقیقات کیوں نہیں کرتے کہ یہ پیسہ کون لے کر جارہاہے، تحقیقات سے سب سامنے آجائے گا جب کہ سندھ کی کرپشن کا پیسہ بھی باہر جارہا ہے اس لیے نیب کو ان تمام چیزوں پر تحقیقات کرنی چاہے۔

چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جب تک کراچی کا بلدیاتی نظام ٹھیک نہیں ہوگا عوام کے مسائل حل نہیں ہوں گے، یہاں بلدیاتی حکومت کے پاس اختیارات نہیں ہیں، میئر کراچی کے پی کے والے اختیارات مانگتے ہیں۔

عمران خان نے مزید کہا کہ اب کی بار ہم ٹکٹ سوچ سمجھ کردیں گے، پہلے انٹرا پارٹی الیکشن کے باعث وقت نہ ہونے کی وجہ سے امیدواروں کی ٹھیک سے اسکروٹنی نہیں کرسکے لیکن اب اس پر کام شروع کردیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جب تک اداروں کو غیر سیاسی نہیں کیا جائے گا اور پیشہ ورانہ طریقے سے نہیں چلایا جائے گا یہ ادارے قوم پر بوجھ بنے رہیں گے، اداروں کا حل نجکاری نہیں انہیں غیر سیاسی کرنا ہے، پی آئی اے اور اسٹیل مل کو ٹھیک کرنے کے لیے پیشہ ورانہ سیٹ اپ لانے کی ضرورت ہے، پی آئی اے میں سفارشی بھرتی کیے گئے جس سے نقصان ہوا۔

چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ملک میں جب تک غیر جانبدار ہوکر کام نہیں ہوگا تب تک بیماریاں ختم نہیں ہوں گی، جس طرح یہاں مجرم پھررہے ہیں ان پر ہاتھ ڈالنا ہے، کسی بھی دہشت گرد کے خلاف قدم اٹھاتے ہوئے یہ نہ دیکھا جائے کہ اس کا تعلق کس سیاسی جماعت سے ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اب تک مافیا کے گاڈ فادر نوازشریف سے مقابلہ ہورہا تھا جس پر پوری طاقت لگائی تھی، نوازشریف اکیلے نہیں ان کا پورا مافیا ہے، ہر ادارے میں ان کے لوگ بیٹھے ہیں، صرف فوج اور عدلیہ ان سے بچے ہوئے ہیں جن پر یہ سازش کا کہتے ہیں، ہماری جنگ نوازشریف سے نہیں بلکہ ان کے اداروں پر کنٹرول کے خلاف تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک بڑی جنگ لڑی اس لیے سندھ میں توجہ دینے کا موقع نہیں ملا، اب جب بھی سندھ میں کوئی اصلاحات کرنے آئیں گے، جب تک آصف زرداری اور فریال تالپور کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لائیں گے تب تک کوئی اصلاحات نہیں ہوسکتی۔

چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جس طرح نوازشریف پنجاب میں مافیا کے سردار ہیں اس طرح آصف زرداری سندھ میں ہیں، یہاں بھرتیاں، پوسٹنگ ٹرانسفر اور فنڈز ان کی منظوری کے بغیر نہیں ہوتے، کوئی ادارہ ایسا نہیں جس پر ان کا کنٹرول نہ ہو، یہ لوگ پولیس سے جھوٹے مقدمات بنواتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں سب سے زیادکرپشن نے سندھ میں تباہی مچائی، سندھ میں قیادت بالکل کرپٹ ہے، آصف زرداری خود مافیا سے ملے ہوئے ہیں، ان کے ہوتے ہوئے کچھ نہیں ہوسکتا، زرداری کی جائیداد اور کاروبار ملک سے باہر ہے اس لیے باہر رہتے ہیں جب کہ ان کی بہن بڑی مشکل سےکرپشن سے پیساکماکر باہر بھیجتی ہے۔

عائشہ گلالئی سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ آئین کہتا ہے کہ جو پارلیمنٹیرین خود استعفیٰ دینے کا کہے تو ظاہر ہے وہ جماعت میں نہیں، عائشہ گلالئی مخصوص نشست پر ہیں، اگر کوئی الیکشن جیتے تو وہ پھر بھی محنت کرکے جیت کا کہہ سکتا ہے لیکن مخصوص نشست والے ایسی حرکتیں کریں تو یہ سیدھی آئین کی خلاف ورزی ہے۔

اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کے معاملے پر عمران خان نے کہا کہ اس میں ہماری کوتاہی ہے، ہمیں پہلے تمام جماعتوں کو آن بورڈ لینا چاہیے تھا پھر اس معاملے کو سامنے لانا چاہیے تھا۔

پارٹی میں اختلافات کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جب ایک جماعت تیزی سے بڑھ رہی ہوتی ہے تو یہ ناممکن ہے کہ اس میں لڑائیاں نہ ہوں، مانتا ہوں ٹکٹس کے معاملے پر لڑائیاں ہیں لیکن جب ٹکٹس دینا شروع کریں گے تو لڑائیاں ختم ہوجائیں گی۔