خبرنامہ پاکستان

اپوزیشن کی کٹوتی کی 210 تحاریک مسترد

اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی نے وزارت داخلہ کے 98 ارب 33کروڑ 75لاکھ 78ہزار روپے مالیت کے 11مطالبات زر کی کثرت رائے سے منظوری دیدی‘ اپوزیشن کی طرف سے کٹوتی کی 210 تحاریک بھی کثرت رائے سے مسترد کردی گئیں‘ وزارت داخلہ کے مطالبات زر کی منظوری کے دوران وزیر داخلہ کی عدم موجودگی کی وجہ سے اپوزیشن ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ بھی کیا۔ پیر کو وزارت داخلہ کے مطالبات زر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے منظوری کے لئے ایوان میں پیش کئے۔ اپوزیشن ارکان نے وزارت داخلہ کے مطالبات زر میں کٹوتی کے لئے دو سو دس تحاریک پیش کیں جس کے بعد اپوزیشن کے متعدد ارکان نے بحث میں حصہ لیا۔ بحث مکمل ہونے پر سپیکر نے مطالبات زر اور کٹوتی کی تحاریک پر رائے شماری کرائی ایوان نے کثرت رائے سے کٹوتی کی تحاریک مسترد اور مطالبات زر منظور کردیئے۔ منظور کئے گئے مطالبات زر میں شعبہ داخلہ کے 30جون 2017 کو ختم ہونے والے سال کے اخراجات کے لئے 70 کروڑ 88لاکھ 53 ہزار‘ اسلام آباد کے اخراجات کے لئے 7ارب 11کروڑ 22لاکھ‘ پاسپورٹ آرگنائزیشن کے لئے 2ارب ایک کروڑ 45 لاکھ‘ سول آرمڈ فورسز کے اخراجات کے لئے 43 ارب 25کروڑ 77لاکھ‘ فرنٹیئر کانسٹیبلری کے لئے 7ارب 94 کروڑ 77لاکھ ‘ پاکستان کوسٹ گارڈز کے لئے ایک ارب 75 کروڑ 73 لاکھ‘ پاکستان رینجرز کے لئے 18 ارب 16 کروڑ 35 لاکھ‘ شعبہ داخلہ کے مزید اخراجات کے لئے 3ارب 34کروڑ 69لاکھ‘ شعبہ انسداد منشیات کے لئے 2ارب 32کروڑ 63 لاکھ‘ شعبہ داخلہ کے لئے 11ارب 48کروڑ 44لاکھ اور شعبہ انسداد منشیات کے لئے 21کروڑ 84لاکھ 25ہزار شامل ہیں۔ (ن غ/ ع ع228و ح228 ع ح)