خبرنامہ پاکستان

18 اکتوبر پاکستان کی تاریخ کا اہم قومی دن ہے: سابق صدر

اسلام آباد (ملت + آئی این پی)پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرینز کے صدر اور سابق صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ 18 اکتوبر پاکستان کی تاریخ کا ایک اہم قومی دن ہے کیونکہ اس روز جمہوریت اور ہمہ جہتی اور مذہبی جنونیت اور تعصب کے درمیان جنگ کی لکیر واضح ہو گئی تھی۔ اب گزشتہ نو سالوں میں یہ لکیر مزید گہری ہو گئی ہے اور ہم سے تقاضا کرتی ہے کہ کہ اس جنگ کو آخری فتح تک جاری رکھیں۔ سابق صدر نے اپنے پیغام میں کہا کہ اس روزنو سال قبل شہید محترمہ بینظیر بھٹو ہر قسم کی دھمکیوں کے باوجود جلاء وطنی سے واپس اپنے ملک آئی تھیں کیونکہ انھوں نے محسوس کر لیا تھا کہ متعصبوں اور مذہبی جنونیوں سے پاکستان کو اپنی بقاء کا مسئلہ درپیش ہونے کے ساتھ ساتھ ڈکٹیٹرشپ سے بھی خطرہ ہے۔ اس روز جمہوریت دشمن ان کے قافلے پر ظالمانہ حملے کے لئے تیار بیٹھے تھے۔ لگ بھگ دو سو پارٹی کارکن اور جمہوریت پسندوں نے شہادت پائی تا کہ ڈکٹیٹرشپ، مذہبی جنونیوں اور انتہا پسندوں سے ملک کو چھٹکارہ دلایا جا سکے۔ آج ہم اپنے شہیدوں کو سلام پیش کرتے ہیں اور یہی شہید ہماری قوم کے اصلی ہیرو اور ہیروئن ہیں اور قوم کی طاقت ہیں۔ انھوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے ہمارے عزم کو پختہ کر دیا ہے۔ 18 اکتوبر کا دن شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے مشن کو پورا کرنے کے عہد کی تجدید کا دن ہے۔ ان کا مشن جمہوریت کی سر بلندی اور اور عسکریت پسندوں کو شکست دینے کا مشن ہے اور یہ عسکریت پسند جمہوریت اور خواتین دشمن ہیں۔ پارٹی نے 16 اکتوبر کو کارساز کے شہدا کو سلام پیش کرنے کے لئے ریلی منعقد کی تا کہ واضح اور بلند آواز سے اپنے عزم کا اعادہ کیا جائے۔ سابق صدر نے ان تمام لوگوں کو شاباش دی جنھوں نے اس ریلی کا انتظام کیا۔ انھوں نے کہا کہ لیڈر سب سے آگے ہو کر قیادت کرتا ہے۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے بھی ڈکٹیٹرشپ اور مذہبی انتہا پسندوں کے خلاف جنگ کی قیادت کی۔ یہ انتہا پسند اوران کی حمایت کرنے والے جوشہید بینظیر بھٹو کا سیاسی طور پر مقابلہ نہیں کر سکتے تھے انھوں نے ابھی بھی مذہب کے نام پر جمہوریت اور ترقی پسندی کی قوتوں کے خلاف جنگ جاری رکھی ہوئی ہے لیکن انشاﷲہم انھیں شکستِ فاش دیں گے۔ آج ہمیں خود کو ایک مرتبہ پھر دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف وقف کرنے کے عزم کا اعادہ کرنا چاہیئے۔ آج کے روز شہداء کارساز کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنی فوج، قانون نافذ کرنے والے سویلین ایجنسیوں کے شہداء کو اور ان شہریوں کو یاد رکھناچاہئے جنھوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ناقابلِ فراموش قربانیاں دی ہیں۔