خبرنامہ پاکستان

اگرالزامات کی بنیاد پر لوگ مستعفی ہونے لگیں تو کام کون کرے گا‘رانا ثناء اللہ

لاہور:(اے پی پی ) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ اگر الزامات کی بنیاد پر لوگ مستعفی ہونے لگیں تو کام کون کرے گا،تحقیقات سے سچ اور جھوٹ کا پتہ چل جائیگا ،پاناما لیکس کے معاملے پر سپریم کورٹ ازخود نوٹس لے سکتی ہے ، ریٹائرڈ جج ‘نیب یا الیکشن کمیشن کا سربراہ ہو سکتا ہے تو جوڈیشل کمیشن کا کیوں نہیں ، کمیشن کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ دوسرے ملک میں بنی کمپنی کی تحقیقات ہو سکتی ہیں یا نہیں ، پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شرکت سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ قانون ملک کے اندر اور باہر کاروبار کی اجازت دیتا ہے ،وزیر اعظم نواز شریف کے کمیشن کے قیام کے اقدام کو سراہا گیا ہے اور عوام مجموعی طور پر وزیر اعظم کے اعلان سے مطمئن ہیں،انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مٹھی بھر ممی ڈیڈی برگرلوگ احتجاج کررہے تھے لیکن اس معاملے کیلئے بحث کا بہترین فورم سینیٹ اور قومی اسمبلی ہے، اگرکسی کوکمیشن پرتنقید ہے تواپنا مشورہ دے اسے شامل کیا جاسکتا ہے لیکن کمیشن فیصلہ کرے گا کہ دوسرے ملک میں بنی کمپنی کی تحقیقات ہو سکتی ہیں یا نہیں اور تمام معاملات قانونی ہیں جس کے ہر پہلو کا جائزہ لینا ہو گا ،ایک سوال کے جواب میں وزیر قانون پنجاب کا کہنا تھا کہ تہمینہ درانی کی تنقید جمہوریت کا حسن ہے اور ان کی تنقید سے یہ اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ ہم کتنے جمہوری لوگ ہیں ،پانامالیکس انکشافات پر مستعفی ہونے کے سوال پر رانا ثنااللہ نے کہا کہ اگر الزامات کی بنیاد پر لوگ مستعفی ہونے لگیں تو کام کون کرے گا۔