اسلام آباد:(ملت آن لائن) ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ افغانستان نے ایس پی طاہرداوڑ کے قتل سے متعلق کوئی معلومات نہیں دی، قتل سے متعلق پاکستان میں تحقیقات جاری ہیں، بھارت کو دہشت گردی سمیت تمام اہم معاملات پر مذاکرات کی دعوت دی۔
تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا ملائیشیا کے وزیراعظم کی دعوت پروزیراعظم عمران خان نے دورہ کیا ، دونوں ممالک کےدرمیان تعلقات کےفروغ پربات چیت ہوئی ، ملاقات میں تجارت کےفروغ پربھی تبادلہ خیال کیاگیا، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں پراتفاق ہوا ، وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جارحیت سےمتعلق آگاہ کیا۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نےمتحدہ عرب امارات کابھی دورہ کیا ، پاکستان مقبوضہ کشمیرمیں حالیہ بھارتی جارحیت کی سختی سے مذمت کرتاہے، پاکستان نے اوآئی سی کی جانب سےمقبوضہ کشمیرمیں جارحیت کی مذمت کا خیرمقدم کیا۔
انھوں نے کہا کویت میں پاکستانی مسافروں کوایئرپورٹ پرہرممکن مددفراہم کی، چین میں اسامہ احمدخان کی موت پرافسوس ہے،فیک نیوزبھی پھیلائی گئیں، فلسطینی عوام کےساتھ رواسلوک کی مذمت کرتےہیں۔
شہید ایس پی طاہرداوڑ کے حوالے سے ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ ایس پی طاہرداوڑکےقتل کی بھرپورمذمت کرتےہیں ، افغانستان نے ایس پی طاہرداوڑ کے قتل سے متعلق کوئی معلومات نہیں دی، قتل سے متعلق پاکستان میں تحقیقات جاری ہیں۔
ترجمان نے کہا بھارت نےانڈین اوشن نیول سمپوزیم میں شرکت کی دعوت نہیں دی، اجمل قصاب کےڈومیسائل کامعاملہ میڈیاپردیکھاہے، بھارت کو دہشت گردی سمیت تمام اہم معاملات پرمذاکرات کی دعوت دی،ہماری کاوشیں جاری ہیں ، کرتار پور پر اچھی خبر جلد سنائیں گے۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارتی آرمی چیف کےبیان پراتناکہتےہیں سوچ کربولنےکی ضرورت ہے، پاکستان امرتسر کے وزیراعلیٰ کے بیان کومسترد کرتاہے ، داخلی مسائل میں پاکستان کا نام لینے سے الیکشن میں فائدہ اٹھانا ہے۔
امریکہ کے حوالے سے ترجمان نے کہا پاکستان نے ٹرمپ کے بیان کے بعد ریکارڈکی تصحیح کے لیے ٹوئٹ کیا، القاعدہ کی سرکوبی کے لیے امریکا کے ساتھ انٹیلی جنس تعاون کیا ،امریکا کے
براہ راست افغان طالبان کے ساتھ روابط سے آگاہ ہیں اور افغان طالبان سےبراہ راست رابطوں کاخیرمقدم کرتےہیں۔