خبرنامہ پاکستان

این آئی اے کی طرف سے سید صلاح الدین کے بیٹوں اور رشتہ داروں سے پوچھ گچھ

این آئی اے کی

این آئی اے کی طرف سے سید صلاح الدین کے بیٹوں اور رشتہ داروں سے پوچھ گچھ

سرینگر:(ملت آن لائن)مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی تحقیقاتی ادار ے این آئی اے نے خوف و ہراس پھیلانے کے اپنے ہتھکنڈے جاری رکھتے ہوئے معروف آزادی پسند رہنماء اور حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کے چار بیٹوں سمیت چھ رشتہ داروں سے پوچھ گچھ کی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق این آئی اے نے سیدصلاح الدین کے خلاف 2011میں درج جھوٹے مقدمے کے سلسلے میں ان کے چار بیٹوں،داماد اور داماد کے بھائی سے پوچھ گچھ کی ہے۔این آئی اے نے صلاح الدین کے بیٹوں شکیل احمد، جاوید احمد ، عبدالوحید، عبدالمجید اور داماد عمر فاروق اور ان کے بھائی سید خالد کو سرینگر میں اپنے دفتر پر طلب کیا۔ عمرفاروق نے مقامی روزنامہ کشمیر ریڈر کو بتایا کہ این آئی اے نے ہم سے ہماری بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کیں اور بچن سے اب تک کی سرگرمیوں کے بارے میں سوالات کئے۔ این آئی اے پولیس کے انسپکٹر جنرل الوک میتل نے ایک انٹرویو میں کہاہے کہ صلاح الدین کے چار بیٹوں اور دو رشتہ داروں کو پوچھ گچھ کے بعد واپس بھجوادیاگیا ہے ۔ سید صلاح الدین کے بیٹوں کا کہنا ہے کہ این آئی اے انہیں اپنے والد پر دباؤ ڈالنے کیلئے ہراساں کر رہی ہے۔ صلاح الدین کا بڑا بیٹا شاہد یوسف جسے گزشتہ سال اکتوبر میں این آئی اے نے گرفتار کیاتھا نئی دلی کی تہاڑ جیل میں عدالتی حراست میں ہے ۔ شاہد یوسف کی جھوٹے الزامات کے تحت گرفتاری کا واحد مقصد ان کے والد پر دباؤ بڑھانا ہے۔