اسلام آباد : (ملت آن لائن) سپریم کورٹ میں این آئی سی ایل کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم اس ملک کو سفارش کے عذاب سے نجات دلائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں این آئی سی ایل کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت عظمیٰ میں سماعت کے آغاز پرچیف جسٹس نے استفسار کیا کہ معاملہ ٹرائل کورٹ میں زیر التوا ہے، پھرایک اوردرخواست کیوں آگئی؟۔
سپریم کورٹ میں بتایا گیا کہ درخواست آئی عدالت نے تاثردیا ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے کوئی تاثرنہیں دیا۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ آپ کے موکل اورآپ کے ذہن میں بلا جواز یہ تاثر آگیا، ہم درخواست گزار کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اس کی جرات کیسے ہوئی سپریم کورٹ میں ایسی درخواست کی، عدالت نے درخواست گزارکو30 ہزار روپے جرمانے کی رقم ڈیم فنڈ میں دینے کا حکم دے دیا۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ ہم اس ملک کو سفارش کےعذاب سے نجات دلائیں گے، اب سفارش کرانے کے کلچرکو ختم ہونا چاہیے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے درخواست ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے خارج کردی۔