خبرنامہ پاکستان

بد عنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے: چیئرمین نیب

اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہاہے کہ بد عنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے ، نیب نے زیرو ٹالرنس پالیسی اختارکرتے ہوئے ملک سے کرپشن کے خاتمہ کا عزم کررکھا ہے ۔ وہ بدھ کویہاں پاک سیکرٹریٹ اسلام آباد کے پی بلاک میں ایک تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح ؒ نے آئین ساز اسمبلی سے خطا ب میں رشوت اور بد عنوانی کو سب سے بڑی لعنت قرار دیاتھا جو درحقیقت ایک زہر ہے اور آہنی ہاتھوں سے اس کاخاتمہ کرنا ہے ، تقریب میں سندھ مدرستہ الاسلام کے طلباء نے کراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی کی قیادت میں شرکت کی ۔ چیئر مین نیب نے کہا کہ نوجوان ملک کا مستقبل ہیں، بدعنوانی جدید دور کا ایک بڑا چیلنج بن گیاہے ۔ انہوں نے کہا نوجوان اپنے گھروں ، گلیوں اور علاقوں میں نیب کا انسداد بد عنوانی کاپیغام انتہائی مؤثر طور پر پہنچا سکتے ہیں اور کرپشن کے خلاف صف اول کا محاذ ثابت ہوسکتے ہیں، نوجوان ہمارے مستقبل کے رہنما ہیں، وہ آج جو کچھ کریں گے معاشرے میں اس کی عکاسی ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہم مل کر بد عنوانی سے پاک معاشرہ قائم کرنے کے لئے جدوجہد کریں تو ایک مضبوط پاکستان کے لئے ہمارا خواب دور نہیں ۔ چیئر مین نیب نے کہاکہ نیب کا ادارہ بد عنوانی کے خاتمے اور بد عنوان عناصرسے لوٹی گئی رقم وصولی کے لئے قائم کیاگیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نیب کو گزشتہ 16سال کے دوران مختلف افراد نجی اور سرکاری اداروں سے متعلق 326694 شکایات موصول ہوئیں۔ اس عرصے کے دوران نیب نے 10992شکایات تصدیق کی ، 7303انکوائریز، 3648 انویسٹی گیشنز کیں ۔ متعلقہ احتساب عدالتوں میں 2667کرپشن ریفرنسز دائر کئے۔ سزا کا مجموعی تناسب تقریباً76فیصد رہا۔ انہوں نے کہاکہ نیب کی بڑی توجہ فراڈ، مالیاتی کمپنیوں کی طرف سے لوگوں کو دھوکہ دیئے جانے ، بینک فراڈ ، بینک قرضوں کے دانستہ طورپر نادہندہ ہونے ، اختیارات کے غلط استعمال اور سرکاری ملازمین کی جانب سے ریاستی فنڈز میں خرد برد سے متعلق کیسز پر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نیب نے اپنے آغاز کے بعد سے بد عنوانی کے ذریعے لوٹی گئی 285ارب روپے کی رقم وصول کی جو بڑی کامیابی ہے جسے قومی خزانے میں جمع کرادیاگیاہے ۔ چیئرمین نیب نے کہاکہ نوجوانوں کو بد عنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کے لئے قومی احتساب بیورو نے اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے تعاون سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران ملک کی یونیورسٹیوں ، کالجوں اور سکولوں میں نیب اور اعلیٰ تعلیمی کمیشن کی مدد سے 42ہزار سے زائد کردار ساز سوسائٹیاں قائم کی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ نوجوان اس جنگ میں صف اول کا کردار ادا کررہے ہیں۔نیب نے اپنے افسران اور اہلکاروں کی کارکردگی مزید بہتر بنانے کے لئے گریڈنگ سسٹم قائم کیا ہے جس کے تحت ہر سال نیب کے علاقائی بیوروز کا جائزہ لیاجاتاہے ۔ چیئرمین نیب نے کہاکہ نیب نے راولپنڈی اسلام آباد میں اپنی پہلی فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی جو ڈیجیٹل فورینزک سہولیات ، سوال نامہ پرمبنی دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجرئیے سے لیس ہے ۔ نیب نے ستمبر 2016ء میں انسداد بد عنوانی سے متعلق سارک ممالک میں ایک سیمینار کا انعقاد کیاجس میں نیب اپنی کارکردگی کی بناء پر سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین بنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نیب سارک ممالک کے لئے ایک رول ماڈل ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان پہلا ملک ہے جس کا سی پی آئی انڈیکس 126سے کم ہو کر 117ہو گیا ہے جو ایک بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہاکہ2016ء کے دوران نیب نے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے جامع آگاہی مہم شروع کی جو مؤثر طور پر 2017ء میں بھی جاری رہے گی۔