خبرنامہ پاکستان

‘بلوچستان کے لوگوں کو سی پیک منصوبے میں جائز حق دلائیں گے‘

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل نے اپنا انتخابی منشور پیش کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں میں بلوچستان کے لوگوں کا جائز حق دلایا جائے گا، اندورنِ ملک بے گھرخاندان (آئی ڈی پیز) کی بحالی، ٹارگیٹ کلنگ کے خاتمے اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

پارٹی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ گوادر پورٹ کے انتظامی امور صوبائی حکومت کے پاس ہونے کے لیے بھی بھرپور کام کیا جائے گا جس کے تحت مقامی افراد کے لیے ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔

بی این پی مینگل کے صدر سردار اختر مینگل کی جانب سے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں پیش کیے گئے انتخابی منشور کی تقریب کے موقع پر پارٹی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

سردار میگنل نے واضح کیا کہ صوبے میں تمام غیر قانونی اور جعلی دستاویز منسوخ کردیے جائیں گے اور ٹارگیٹ کلنگ میں جاں بحق ہونے والے اہلخانہ کے لیے خصوصی پیکج متعارف کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’سیاسی کارکنان کی جبری گمشدگی اور ٹارگیٹ کلنگ کے باعث ہزاروں بلوچ شہری آئی ڈی پیز کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، بی این پی مینگل ان تمام آئی ڈی پیز کو واپس لائے گی اور ان کی بحالی کے لیے اقدامات اٹھائے گی‘۔

پارٹی نے افغان مہاجرین کو بھی اپنی انتخابی منشور کا حصہ بنایا اور کہا کہ انہیں بڑی عزت و احترام کے ساتھ واپس افغانستان بھیج دیا جائے گا۔

بی این پی مینگل کے سربراہ نے کہا کہ ’بلوچستان شدید اقتصادی بحران میں مبتلا ہے اور اسی نقطے کو ذہن میں رکھ کر بی این پی این ایف سی ایوارڈ کے تحت نئے فارمولے کے ساتھ حکومت کا آغاز کرے گی‘۔

سردار اختر مینگل نے دعویٰ کیا کہ بی این پی صوبے میں پڑھے لکھے نوجوانوں کے لیے 40 ہزار ملازمتوں کے مواقع پیدا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت مقامی اور ڈومیسائل سرٹیفیکٹ کی تقسیم کو ختم کرکے تمام افراد کے لیے یکساں حقوق کی خواہاں ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے دعویٰ کیا کہ دہشت گردی سے صوبے کو شدید نقصان پہنچا اور ان کی پارٹی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے انتظامی اور سیاسی سطح پر اقدامات اٹھائے گی تاکہ شہریوں کی زندگی اور مال و اسباب کا تحفظ ممکن ہو سکے۔

انہوں نے وعدہ کیا کہ ہر ضلع میں مفت ایمبولینس سروس، جدید خطوط پر استوار ہسپتال، گرین بلیٹ پر زرعی یونیورسٹی کا قیام، 11 ہزار پرائمری اسکول کی تعمیر جبکہ ایک ہزار 2 سو مڈل اسکولوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔

سرداراختر مینگل کا کہنا تھا کہ صوبے میں 947 کالجز تعمیر کیے جائیں گے جہاں اسکالرشپ کی سہولت بھی میسر ہوگی۔