خبرنامہ پاکستان

بنگلادیشی ٹکا پاکستانی روپے پر بھاری پڑ گیا

بنگلادیشی ٹکا پاکستانی روپے پر بھاری پڑ گیا
لاہور:(ملت آن لائن) اسٹار کرکٹرز قومی ٹی ٹوئنٹی لیگ کو ویران چھوڑ کربی پی ایل آباد کرنے چل پڑے۔ پی سی بی کے ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز ہارون رشید نے ورلڈ الیون کیخلاف سیریز کو نظر انداز کرتے ہوئے قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے شیڈول کا اعلان کیا جو کئی بار تبدیل کرنا پڑا، وینیوز بھی بدلے جاتے رہے، ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتری لانے کے دعویدار بورڈ نے بالآخر ایونٹ راولپنڈی میں کرانے کا فیصلہ کیا اور ساتھ ہی قومی کرکٹرز کو ایک ہفتے تک میچز کھیلنے کا پابند کرتے ہوئے بنگلادیش پریمیئر لیگ میں شرکت کی اجازت دیدی۔
شعیب ملک،حسن علی، فخر زمان اور رومان رئیس کومیلا وکٹورینز، محمد عامر ڈھاکا ڈائنامائٹس، جنید خان کھلنا ٹائٹنز، بابر اعظم اور محمد رضوان سلہٹ سکسرز، اسامہ میر راجشاہی کنگز کو دستیاب ہیں، صورتحال غیر واضح ہونے کی وجہ سے سرفراز احمد اور شاداب خان کے معاہدے ختم ہو گئے تھے لیکن تینوں فارمیٹ میں قومی ٹیم کے کپتان کی چٹاگانگ ویکنگز سے بات چل رہی ہے۔دوسری جانب ابتدائی طور پر ان کے ساتھ معاہدہ کرنے والی فرنچائز کھلنا ٹائٹنز بھی کمی شدت سے محسوس کررہی ہے، ٹیم کے مشیر حبیب البشر کا کہنا ہے کہ اسکواڈ میں وکٹ کیپر بیٹسمین کی سخت ضرورت ہے اور سرفراز یہ خلا پورا کرسکتے ہیں،اس صورتحال میں توقع کی جاسکتی ہے کہ معاملات طے پاگئے تو قومی ٹیم کے کپتان بھی چلے جائینگے۔
پی سی بی ذرائع کے مطابق آل راؤنڈر فہیم اشرف اور رومان رئیس نے بی پی ایل کی بجائے قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے، وہ کومیلا وکٹورینز کی نمائندگی کی جگہ ڈومیسٹک ایونٹ میں اپنی فارم بہتر بنانے کیلیے کوشاں رہیں گے۔
دوسری جانب بولنگ ایکشن غیر قانونی قرار پانے کے بعد حفیظ کو بھی کومیلا وکٹورینز کی نمائندگی کرنے کے بجائے اصلاح کی فکر لگ گئی ہے۔ انھوں نے بھی بنگلادیش نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے، عثمان شنواری فٹنس مسائل کی وجہ سے ڈھاکا ڈائنا مائٹس کی نمائندگی نہیں کرپائینگے،کھلنا ٹائٹنز کے جنید خان کی فٹنس بھی مشکوک ہے، انڈر 19سٹار شاہین شاہ آفریدی اس وقت جونیئرایشیا کپ میں شرکت کیلیے پاکستان ٹیم کے ہمراہ ملائیشیا میں ہیں، اتوار کو فائنل کے بعد وہ بنگلادیش روانہ ہوسکتے ہیں۔
ریٹائرڈ شاہد آفریدی پہلے ہی ڈھاکا ڈائنا مائٹس اور مصباح الحق چٹاگانگ ویکنگز کی نمائندگی کررہے ہیں، شعیب ملک، حسن علی اور محمد عامر بنگلادیش پریمیئر لیگ میں شرکت کیلیے گزشتہ روز ہی ڈھاکا پہنچ گئے، لیگ کیلیے معاہدے پانے والے دیگر بھی رخت سفر باندھ رہے تھے اور قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کا حصہ نہیں رہیں گے، ڈومیسٹک کرکٹ کو ثانوی حیثیت دیے جانے پر کرکٹ حلقوں میں تنقید کی جارہی ہے۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر محسن حسن خان نے کہاکہ دنیا بھر میں ڈومیسٹک کرکٹ کو اولین ترجیح دیتے ہوئے نوجوان کھلاڑیوں کی کارکردگی نکھارنے کی کوشش ہوتی ہے۔ جتنا مضبوط سسٹم ہو اتنا ہی ٹیلنٹ سامنے آتا ہے لیکن پی سی بی کے موجودہ سیٹ اپ نے پاکستانی کرکٹ کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی،اللہ کا خاص کرم ہوگیا کہ گرین شرٹس چیمپئنز ٹرافی جیت گئے مگر اس میں بورڈ کا کوئی کریڈٹ نہیں، حقیقت یہ ہے کہ اس نے کرکٹ کی بہتری کیلیے کوئی کام نہیں کیا، ہر معاملے میں تباہ کن فیصلے کیے جارہے ہیں۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ پی سی بی میں اس وقت دو طرح کے لوگ کام کررہے ہیں،ایک مشکوک ماضی کے حامل ہیں، دوسری قسم ان لوگوں کی ہے جو ’’یس مین‘‘ کا کردار ادا کرنے کا فن جانتے ہیں، سب پر پیسے کمانے کی دھن سوار ہے، ملکی عزت وقار کی کسی کو پروا نہیں،میرٹ کے بجائے سفارش پر آنے والے لوگ کبھی درست فیصلے نہیں کرسکتے، ڈومیسٹک کرکٹ ہو یا انٹرنیشنل دونوں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔