خبرنامہ پاکستان

بنگلادیش لیگ کیلیے قومی کرکٹرز نے این او سی دیکھ کر سر پیٹ لیے

بنگلادیش لیگ کیلیے قومی کرکٹرز نے این او سی دیکھ کر سر پیٹ لیے
لاہور:(ملت آن لائن) قومی کرکٹرز نے بنگلادیش لیگ کے این او سی دیکھ کر سر پیٹ لیے۔ بنگلادیش پریمئیر لیگ 4 نومبر سے 12 دسمبر تک شیڈول ہے،چیمپئنز ٹرافی کی فتح کے بعد انتہائی پُرکشش معاوضے پاکستانی کرکٹرز کے منتظر ہیں لیکن ویسٹ انڈیز کے متوقع دورے اور قومی ٹی ٹوئنٹی بھی نومبر میں ہی شیڈول کرنے کی وجہ سے کچھ بھی واضح نہیں ہے۔ پی سی بی نے سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کرکٹرز کو بی پی ایل کے لیے 18 نومبر سے 13 دسمبر تک کے این او سی جاری کر دیے لیکن ساتھ ہی 11سے 27نومبر تک فیصل آباد میں شیڈول ڈومیسٹک قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں حصہ لینا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔

س صورتحال میں این اوسی پانے والے کرکٹرز پریشان ہو گئے، سرفراز احمد، محمد عامر، شعیب ملک، حسن علی، فہیم اشرف، فخر زمان، رومان رئیس، اسامہ میر، عثمان شنواری، بابرا عظم، جنید خان، شاداب خان و دیگر قومی ٹی ٹوئنٹی کے پہلے ہفتے میں ایکشن میں نظر آسکتے ہیں، ویسٹ انڈیز سے سیریز کا شیڈول طے پانے کی صورت میں بھی کرکٹرز قومی ڈیوٹی کے لیے دستیاب ہوں گے۔

دوسری جانب حکام کی جانب سے شاہد آفریدی ، مصباح الحق، سہیل تنویر اور محمد سمیع کو مکمل ایونٹ کے لیے این او سی جاری کردیا گیا اور وہ 4نومبر سے ہی بی پی ایل میچز کے لیے دستیاب ہوں گے۔

سابق ٹیسٹ کپتان ظہیر عباس نے کہا ہے کہ لڑائی جھگڑے سے پاکستان کو فائدہ نہیں ہوگا۔ پی سی بی بھارت بورڈ سے قانونی جنگ کے بجائے مذاکرات کرے۔ سابق بیٹسمین کے مطابق پی ایس ایل کا فائنل کراچی میں کرانے کا فیصلہ خوش آئند ہے، 90 دن میں نیشنل اسٹیڈیم تیار ہو جائیگا مگر معیار پر سوالیہ نشان رہے گا، انھوں نے کہا کہ وہ دن بھی آئیگا جب پاکستان ٹیسٹ کرکٹ میں نمبر ون ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ فارمیٹ کیلیے بھی سرفراز احمد پر انحصار کیا جائے،