خبرنامہ پاکستان

بنی گالہ کی اراضی منی لانڈرنگ سے نہیں خریدی :عمران

اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے آف شور کمپنی اور مبینہ ٹیکس چوری کے مقدمے میں سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کرا دیا ۔ اپنے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپنے اثاثوں سے متعلق کوئی غلط بیانی نہیں کی ، تین دہائیوں سے ٹیکس ادا کر رہا ہوں، بنی گالہ کی اراضی کالے دھن سے خریدنے کے الزامات غلط ہیں، 2002 میں بنی گالہ کی زمین4 کروڑ35لاکھ میں اقساط پر خریدی۔ بنی گالہ اراضی کی پیشگی رقم 65 لاکھ روپے اپنے ذرائع سے ادا کی، لندن فلیٹ کی فروخت میں تاخیر پر جمائما نے بنی گالہ اراضی کی رقم ادا کی، طلاق کے بعد جمائما نے بنی گالہ کا گھر خط کے ذریعے گفٹ کر دیا، جمائما کی طرف سے بنی گالہ اراضی کی رقم ادا کرنے کے دستاویزی شواہد موجود ہیں ، جواب میں عمران خان نے کہا کہ ٹیکس منہا کر کے 6 لاکھ 90 ہزار 307 پاؤنڈ ملے ، لندن فلیٹ بیرون ملک آمدن سے خریدا، مارچ 2003 میں لندن فلیٹ کی رقم جمائما کو دے دی۔ انہوں نے کہا ہے کہ 9 ملین پاؤنڈ مالیت سے نیازی سروسز لمیٹڈ کمپنی بنائی گئی ، نیازی سروسز لمیٹڈ کا کل اثاثہ لندن کا فلیٹ ہے ، ایف بی آر نے 13 سال سے بنی گالہ اراضی کی ٹرانزیکشن پر اعتراض نہیں کیا۔ حنیف عباسی کی درخواست جرمانے کے ساتھ خارج کی جائے ۔ ادھر عمران خان کی زیر صدارت لیگل ٹیم کا اجلاس ہوا ، جس میں جہانگیر ترین، اسد عمر نے بھی شرکت کی ، نعیم بخاری نے چیئرمین کو کیس سے متعلق بریفنگ دی اور شواہد کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ برطانوی شہری کاشف مسعود کی ای میل سے متعلق بھی قانونی مشاورت کی گئی۔ اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ کاشف مسعود کی ای میل پاناما کیس میں نیا موڑ ہے ، قطری شہزادے کے بعد کاشف مسعود کے انکشافات کیس کومضبوط کریں گے ، عمران خان نے برطانیہ میں کاشف مسعود سے رابطہ کرنے کیلئے پارٹی رہنمائوں کو ٹاسک سونپ دیا ۔ عمران خان سے شیخ رشید نے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی، جس میں پاناما لیکس کیس کے حوالے سے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ دونوں رہنماؤں نے سپریم کورٹ میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے عزم کا اعادہ کیا ۔ ملاقات کے بعد گفتگو میں شیخ رشید نے کہا کہ انہوں نے عمران خان سے پاناما کیس پر طویل مشاورت کی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ شریف فیملی رنگے ہاتھوں پکڑی گئی ہے ۔