خبرنامہ پاکستان

بڑی توند والے پولیس اہلکاروں کو ایک ماہ کی مہلت

بڑی توند والے پولیس اہلکاروں کو ایک ماہ کی مہلت
اسلام آباد:(ملت آن لائن) وزیر داخلہ احسن اقبال نے بڑی توند والے پولیس اہلکاروں کو ایک ماہ کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کو اسمارٹ اور چاق و چوبند ہونا چاہیئے۔ 20 کروڑ عوام کے لیے 8 لاکھ پولیس اہلکار کافی نہیں۔ وزیر داخلہ احسن اقبال نے وفاقی دارالحکومت میں پولیس دربار سے خطاب کیا۔ خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ کی ذمہ داریاں چیلنج سمجھ کر قبول کیں۔ پولیس کا کردار کسی بھی معاشرے میں اہم ہوتا ہے۔ جب تک معاشرے میں امن نہ ہو تو رزق کی فراوانی نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی اصلاح کے لیے 70 سال سے باتیں ہو رہی ہیں۔ عید کے دن بھی تھانوں اور سڑکوں پر پولیس موجود ہوتی ہے۔ پولیس کا فرض اور کام معاشرے کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی خدمات اور قربانیوں پر ہمیں فخر ہے۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ میڈیا سیکیورٹی آپریشنز کی لائیو کوریج سے اجتناب کرے۔ ’میڈیا اور پولیس مل کر ضابطہ اخلاق بنائیں، پولیس کو غلامی کے بجائے عوامی خدمت کے سانچے میں ڈھالنا ہے‘۔ بعد ازاں وزیر داخلہ نے بڑی توند والے پولیس اہلکاروں کو سخت وارننگ دے ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ 28 انچ سے زائد توند کے انسپکٹرز کو ایک ماہ کا وقت دیا جاتا ہے۔ ’پولیس والے ایک ماہ میں اپنی توند کم کریں۔ پولیس کو جسمانی طور پر اسمارٹ اور چاق و چوبند ہونا چاہیئے‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس طاقتور کےخلاف اور مظلوم کا ساتھ دے، ’یہاں تشدد پہلے کیا جاتا ہے، مسئلہ بعد میں بتایا جاتا ہے‘۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وفاقی پولیس میں ہر صوبے کے اہلکار ہیں جو قومی اتحاد کا مظہر ہے۔ 20 کروڑ عوام کی حفاظت کے لیے 8 لاکھ پولیس کافی نہیں۔ ’کمیونٹی پولیس کے بغیر دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں، پولیس جب عوام کا اعتماد حاصل کرے گی تو کمیونٹی پولیسنگ کامیاب ہوگی‘۔