خبرنامہ پاکستان

بھارت، پاکستان کیخلاف سیریز سے بچنے کیلیے راہ فرار ڈھونڈنے لگا

بھارت، پاکستان کیخلاف سیریز سے بچنے کیلیے راہ فرار ڈھونڈنے لگا
کولکتہ:(ملت آن لائن) بھارت ٹیسٹ اور ون ڈے لیگ میں پاکستان کیخلاف سیریز سے بچنے کیلیے راہ فرار ڈھونڈنے لگا۔ آئی سی سی کے اکتوبر میں نیوزی لینڈ میں ہونے والے اجلاس میں9 ٹیموں پر مشتمل ٹیسٹ چیمپئن شپ اور 13 ٹیموں پر مشتمل ون ڈے لیگ شروع کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔ دونوں لیگز بالترتیب 2019 اور 2020 میں شروع ہونا ہیں، ان کے شیڈول کی تیاری پر کام شروع ہوچکا ہے۔
ٹیسٹ لیگ میں 9 ٹیمیں 2 برس کے دوران 6 سیریز کھیلیں گی، ان میں سے 3 ہوم اور اتنی ہی اوے ہوں گی، اس دوران کم سے کم 2اور زیادہ سے زیادہ پانچ ٹیسٹ میچز کھیلے جائینگے۔ آخر میں پوائنٹس ٹیبل کی ٹاپ2 ٹیموں کے دوران فائنل ہونا ہے، اسی طرح ون ڈے لیگ بھی ہوگی جس سے ورلڈ کپ میں براہ راست جگہ پانے والی ٹیموں کا بھی تعین ہوگا، بھارت ان دونوں لیگز میں پاکستان کے خلاف کھیلنے سے جان چھڑانے کے طریقوں پر غور کررہا ہے۔بھارتی میڈیا نے یہ بھی دعویٰ کیاکہ اس سلسلے میں اسے آئی سی سی کی جانب سے گرین سگنل بھی مل چکا ہے،اس قسم کا فیوچر ٹور پروگرام تیار کیا جا رہا ہے جس میں پاکستان کے ساتھ کھیلنا ہی نہ پڑے جب کہ بی سی سی آئی کے سیکریٹری امیتابھ چوہدری نے کہاکہ ہم تمام تر معاملات کو مدنظر رکھنے کے بعد ہی اپنا پروگرام تشکیل دے رہے ہیں، کسی بھی عالمی مقابلے یا چیمپئن شپ میں اگر 20 ٹیمیں شریک ہیں تو سب کا ایک دوسرے کیخلاف کھیلنا ممکن ہی نہیں ہے۔
امیتابھ چوہدری نے کہا کہ پاکستان اوربھارت کے درمیان سیریز نہ ہونے کے انٹرنیشنل کرکٹ پر وسیع تناظر میں کیا اثرات ہوتے ہیں اس کو مدنظر رکھ کر ہم کوئی پلاننگ نہیں کررہے، جیسا کہ میں نے پہلے کہا کہ کسی بھی چیمپئن شپ میں شریک ہر ٹیم کا دوسرے سے کھیلنا ضروری نہیں ہوتا، ہم اسی تناظر میں اپنا ایف ٹی پی تیار کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کا خصوصی عام اجلاس یکم دسمبر کو دہلی میں ہوگا، جس سے قبل ایف ٹی پی پلان سے تمام ممبران کو آگاہ کردیا جائیگا۔
یاد رہے کہ بھارت عالمی سطح پر بھی پاکستان کا سامنا کرنے سے گریزاں ہے، اس نے ہی دباؤ ڈال کر سری لنکا کو اپنے 70 ویں یوم آزادی پر شیڈول چار قومی سیریز سے پاکستان ٹیم کو باہر کرنے پرمجبور کیا تھا، اب سہ ملکی سیریز آئندہ برس 8 سے 20 مارچ تک کھیلی جائیگی، اسکے تمام میچز کولمبو میں ہی ہوں گے، تیسری ٹیم بنگلہ دیش ہے۔