خبرنامہ پاکستان

بھارت اور پاکستان میں مذہبی مقامات کی زیارت کے لئے دونوں ممالک کے شہری آ جا سکتے ہیں:قومی اسمبلی

اسلام آباد:(اے پی پی) وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات شاہ نے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان میں مذہبی مقامات کی زیارت کے لئے دونوں ممالک کے شہری آ جا سکتے ہیں اوراس حوالے سے معاہدہ موجود ہے ‘ پوری دنیا سے ہندو اور سکھ ہزاروں کی تعداد میں آتے ہیں‘ پاکستان اپنی استعداد سے بڑھ کر ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو وسعت دینے کے لئے اقدامات کر رہا ہے‘ پاکستان فراخدلی کے معاملے میں بھارت سے کہیں آگے ہے‘ بھارت کو لکھا ہے کہ بزرگان دین کے مزارات پر پاکستانی زائرین کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران شہریار خان آفریدی کے پاکستان کا عالمی سطح پر تشخص اجاگر کرنے اور بھارت کے ساتھ مذہبی و ثقافتی سیاحت کو فروغ دینے سے متعلق توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے مذہبی امور نے کہا کہ بھارت ہمارا ہمسایہ ملک ہے‘ اس حوالے سے ہم دوطرفہ تعلقات کی نوعیت کے تحت ہی آگے بڑھ سکتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ معاہدہ ہے کہ بھارت اور پاکستان دونوں اطراف سے لوگ مذہبی مقامات کی زیارت کے لئے آسکتے ہیں۔ پوری دنیا سے ہندو اور سکھ ہزاروں کی تعداد میں آتے ہیں۔ پاکستان اپنی طاقت سے بڑھ کر ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو وسعت دینے کے لئے اقدامات کر رہا ہے۔ پاکستان فراخدلی کے معاملے میں بھارت سے کہیں آگے ہے۔ ہم نے بھارت کو لکھا ہے کہ بزرگان دین کے مزارات پر پاکستانی زائرین کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔ توجہ مبذول نوٹس پر شہریار آفریدی‘ عمران خٹک اور قیصر جمالی کے سوالات کے جواب میں وزیر مملکت نے کہا کہ ہم نے بھارتی ہائی کمشنر سے کہا تھا کہ پاکستانی زائرین کی تعداد بہت کم ہے اور تمام درخواستوں کو منظور بھی نہیں کیا جاتا۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے کہا کہ قومی سیرت کانفرنس سمیت بین المذاہب ہم آہنگی کے سلسلہ میں وزارت مذہبی امور کئی پروگرام منعقد کرتی ہے۔ بھارت سمیت دنیا بھر سے آنے والے یاتریوں کو کھانے سمیت دیگر تمام سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ہم نے ہمیشہ فراخدلی کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ بھارت میں ہر فرد پر نظر رکھی جاتی ہے اور اس کو آزادی سے گھومنے پھرنے کی اجازت بھی نہیں ہوتی۔