خبرنامہ پاکستان

بھارت میں ٹی20 ورلڈ کپ، پاکستانی کرکٹ ٹیم شرکت کرے گی، ابوظہبی روانہ آج کولکتہ پہنیچے گی

لاہور/ اسلام آباد:(اے پی پی ) بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانی ٹیم کو ٹی۔ 20 ورلڈ کپ کے دوران فول پروف سکیورٹی کی تحریری یقین دہانی کے بعد حکومت پاکستان نے قومی کرکٹ ٹیم کو بھارت جانے کی اجازت دیدی ہے۔ دوسری جانب قومی ٹیم جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب لاہور سے براستہ ابو ظہبی بھارت کیلئے روانہ ہو گئی جو آج شام کولکتہ پہنچ جائیگی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ نے کرکٹ ٹیم کو بھارت جانے کی اجازت دیدی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے بتایاکہ بھارت نے قومی ٹیم کو درکار سکیورٹی کی یقین دہانی کرا دی ہے جس کے بعد وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے قومی کرکٹ ٹیم کو بھارت جانے کی اجازت دے دی۔ انہوں نے بتایا کہ ملاقات میں انھوں نے بھارتی حکام کی جانب سے پاکستانی ٹیم کو درکار سکیورٹی کی فراہمی کی ضمانت کے بارے میں مطلع کیا۔ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ نے سکیورٹی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس سے قبل مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بینرجی اور کولکتہ پولیس چیف نے پی سی بی کو تحریری طور پر قومی کرکٹ ٹیم کو فول پروف سکیورٹی دینے کی تحریری ضمانت دی تھی۔ پی سی بی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ، کولکتہ کے پولیس چیف اور آئی سی سی نے خط لکھا تھا اور تمام دستاویزات وزارت داخلہ کو ارسال کر دی تھیں۔ نجم سیٹھی سے ملاقات کے بعد وزیر داخلہ نے چیئرمین پی سی بی شہریار خان سے ٹیلیفونک رابط کیا جس میں وزیر داخلہ نے چیئر مین پی سی بی کو پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں کی آرا جاننے کی ہدایت کی انہوںنے کہاکہ دورہ بھارت کے حوالے سے کھلاڑیوں کے تحفظات معلوم کریں۔ باخبر ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ نے بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر سے فون پر رابطہ کیا اور بھارتی وزارت داخلہ کے حکام سے ہونے والی ملاقات کی تفصیلات سے آگاہی حاصل کی۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے وزیر داخلہ کو بتایا کہ بھارتی وزارت داخلہ نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو ہرممکن سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے جس پر چودھری نثار علی خان نے وزیراعظم محمد نواز شریف سے رابطہ کر کے انہیں تمام صورتحال سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم کی جانب سے گرین سگنل ملنے پر قومی ٹیم کو بھارت جانے کی اجازت دیدی گئی۔ نجم سیٹھی نے وزیر داخلہ کا ٹیم کی سکیورٹی کے حوالے سے غیرمعمولی دلچسپی لینے پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستانی عوام کی شدید خواہش تھی کہ قومی ٹیم بھارت جا کر ضرور کھیلے مگر بھارت کی انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے دھمکیوں کا معاملہ بھی بہت سنگین تھا چنانچہ قومی ٹیم کو حکومت نے بھارتی حکومت کی جانب سے فول پروف سکیورٹی کی مکمل یقین دہانی ملنے پر ہی بھارت جانے کی اجازت دی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر داخلہ اور مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی کی طرف سے سکیورٹی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے جس پر وزیر داخلہ نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو بھارت جانے کے لیے گرین سگنل دیا۔ دونوں ممالک کے شائقین پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ میچز دیکھنا چاہتے ہیں۔ پاکستان ٹیم کی بھارت جانے کی تمام رکاوٹیں دور ہو گئی ہیں۔ امید کرتے ہیں پاکستان ٹیم کو بھارت میں فول پروف سکیورٹی ملے گی۔ بنگال کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر نے بھی کہا ہے کہ وہ پاکستانی ٹیم کا کولکتہ میں استقبال کرینگے۔ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے بعد پاکستان بھارت کرکٹ سیریز کے معاملات بھی حل ہونا شروع ہو جائیں گے۔ پی سی بی کے چیئرمین نے کہا ہے کہ گنگولی اور ممتا بینرجی پاکستانی ٹیم کے استقبال کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کا کہ تمام معاملات حل ہو گئے ہیں، ٹیم جتنی جلدی جائیگی ہمارا بھی فائدہ ہے۔ ٹیم کی روانگی کے بارے میں بھارت کو بتا دیا ہے۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت نے پاکستانی ٹیم کو زیڈ پلس سکیورٹی دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ زیڈ پلس انتہائی درجہ کی سکیورٹی ہے جو بھارتی وزیراعظم کیلئے مخصوص ہے۔ چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے کہا ہے کہ توقع ہے پاکستان ٹیم کو کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔ پاکستانی ٹیم کے ساتھ کوئی حادثہ نہیں ہو گا، کرکٹ میں چھوٹے موٹے مسائل ہو تے رہتے ہیں، ہو سکتا ہے کہ معمولی احتجاج بھی ہو مگر اب سکیورٹی فراہم کرنا بھارتی حکومت کی ذمہ داری ہے اور پاکستان ٹیم کسی خوف کے بغیر اپنی توجہ کرکٹ پر مرکوز رکھ سکے گی۔ بھارت روانگی میں تاخیر کی وجہ سے پاکستان ٹیم پہلا وارم اپ میچ نہیں کھیل پائے گی تاہم پاکستان اور سری لنکا کے درمیان اتوار کو پریکٹس میچ کھیلا جائے گا، وہیں پر قومی ٹیم اپنے ابتدائی دونوں میچ کھیلے گی جس میں پہلا میچ 16مارچ کوالیفائر ٹیم کے ساتھ جبکہ19 مارچ کو بھارتی ٹیم کے خلاف میچ کھیلے گی۔ پاکستانی میڈیا اور شائقین کی خواہش تھی کہ قومی ٹیم بھارت جائے لہذا اب سب کی خواہش پوری ہو گئی ہے۔ حکومت پاکستان اور پی سی بی کا اصولی مؤقف تھا جسے پاکستان کے علاوہ بھارتی میڈیا کی حمائت بھی حاصل تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ صدر بی سی سی آئی ششانک منوہر کو پاکستانی ٹیم کی روانگی سے متعلق آگاہ کرچکے ہیں۔ ایک سوال پر شہر یار خان نے بتایا کہ انہوں نے کھلاڑیوں کے ساتھ میٹنگ میں کہا تھا کہ اگر کوئی سکیورٹی کی وجہ سے بھارت نہ جانا چاہتا ہو تو وہ انہیں یا ٹیم مینجر کو بتا سکتا ہے مگر سب کھلاڑیوں نے بھارت جانے پر رضامندی ظاہر کی اور کہا کہ وہ بھارت جا کر کھیلنا چاہتے ہیں۔ ٹیم کی کارکردگی کے بارے میں سوال پرشہر یار خان نے کہا کہ اگرچہ کھلاڑی بنگلہ دیش میں ایشیا کپ کے دوران اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکے تاہم اب وہ سب آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹونٹی میں بہتر کارکردگی دکھا کر اس کا مداوا کرنا چاہتے ہیں۔ کھلاڑیوں کا مورال بہتر ہے سب ذہنی اور جسمانی طور پر فٹ ہیں، ان سے بہتر کارکردگی کی توقع ہے۔ دریں اثناء ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے پاکستان ویمن ٹیم آج صبح ساڑھے نو بجے کراچی سے براستہ دبئی چنائے کے لیے روانہ ہوگی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ ویمن ونگ کی جنرل منیجر شمسہ ہاشمی کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے پاکستانی ٹیم کے بھارت میں دونوں پریکٹس میچز منسوخ ہو گئے ہیں، اس کے باوجود پاکستان ویمن ٹیم کے کھلاڑیوں کے حوصلے بلند ہیں، انشااﷲ اچھے نتائج آئیں گے۔ پاکستانی ٹیم کا پہلا میچ 16 مارچ کو ویسٹ انڈیز کے خلاف ہے۔ بھارت کی جانب سے قومی ٹیموں کو سکیورٹی کی جلد یقین دہانی کرا دی جاتی تو شاید پاکستان ویمن ٹیم پریکٹس میچز کھیل کر وہاں کے ماحول سے اچھی طرح ہم آہنگ ہو جاتی لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔ حکومت پاکستان کا شکریہ جنہوں نے قومی کھلاڑیوں کی سیکورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔