پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت بدقسمتی ہے اس فیصلے سے منفی جذبات ابھر کر سامنے آئیں گے ، امریکہ کو بلاجھجک اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے ، امریکہ کے اس موقف سے اتفاق نہیں کرتے کہ یہ طیارے دہشتگردی کے خلاف استعمال کئے جائیں گے،بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سواروپ کا بیان
نئی دہلی (آئی این پی )بھارت نے ایک مرتبہ پھر امریکہ کی جانب سے پاکستان کوایف 16 لڑاکاطیاروں کی فروخت پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے اس فیصلے کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو بلاجھجک اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے ، امریکی فیصلے سے منفی جذبات ابھرکر سامنے آئیں گے ، امریکہ کے اس موقف سے اتفاق نہیں کرتے کہ یہ طیارے دہشتگردی کے خلاف استعمال کے جائیں گے۔جمعرات کوبھارتی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کی طرف سے جار ی ہونے والے بیا ن میں ترجمان وکاس سوراپ نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے پاکستان کوایف سولہ طیاروں کی فروخت بدقسمتی ہے یقینی طور پر اس سے منفی جذبات ابھر کرسامنے آئیں گے ۔ترجمان نے کہا کہ بھارت امریکہ کے اس موقف سے اتفاق نہیں کرتا کہ یہ طیارے دہشتگردی کے خلاف استعمال کے جائیں گے ۔ہم امریکہ کی اس دلیل سے اتفاق نہیں کرتے کہ اس طرح اسلحے کی فراہمی سے دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کیلئے مددگار ثابت ہونگے اس سلسلے میں گزشتہ کئی سالوں کاریکارڈخود بول رہا ہے ۔ وکاس سوراپ کاکہنا ہے کہ ہم نے کھلے انداز سے امریکہ کواپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے ،ہمارے امریکہ کے ساتھ تعلقات وسیع البنیاد ہیں۔یہ تعلقات کسی ایک ایشوء کی بنیاد پرنہیں ہیں۔واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت کے معاملے پر بھارت کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے ،بھارت نے 14 فروری کو نئی دہلی میں امریکی سفیر کو رچرڈ ورما کو وزارت خارجہ طلب کرکے پاکستان کوایف سولہ طیاروں کی فروخت پر احتجاج کیا اور اپنے تحفظات سے بھی آگاہ کیا۔دوسری جانب امریکہ نے بھارتی اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت کے حوالے سے بھارت کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے یہ طیارے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مدد گار ثابت ہونگے ۔پینٹاگون کے پریس سیکرٹری پیٹرو کک کا کہنا تھاکہ پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فراہمی کا فیصلہ قومی سلامتی کو سامنے رکھتے ہوئے کیا گیا اس پر بھارتی اعتراضات غیر ضروری ہیں۔